ترک شہریوں کا احتجاج: کس ملک کے سفارتخانے پر اسے روسی سمجھ کر چڑھ دوڑے

ترکی اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ترکی میں روس کے خلاف احتجاج زور پکڑتا جارہا ہے، لیکن استنبول شہر میں اس وقت مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہوگئی جب بپھرے ہوئے مظاہرین شہر میں واقع روسی قونصلیٹ پر غصہ اتارنے آئے مگر غلطی سے نیدرلینڈز کے قونصلیٹ کو نشانہ بنا ڈالا۔

مقامی اخبار ’زمان‘ کے مطابق مظاہرین نے بڑی تعداد میں گندے انڈے جمع کئے اور روسی قونصلیٹ پر اپنا غصہ نکالنے کے لئے نکل کھڑے ہوئے، لیکن غلطی سے ہمسائے میں واقع نیدر لینڈز کے قونصلیٹ پر برس پڑے۔

نیدر لینڈز کے قونصل جنرل رابرٹ شڈ بوم نے ٹوئٹر پر اس واقعے کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا ”اکثر ناراض ترک مظاہرین روسی قونصلیٹ کی بجائے غلطی سے ہمارے اوپر غصہ نکال جاتے ہیں، جیسا کہ آج رات بھی ہم پر انڈے برسائے گئے۔“

ترک مظاہرین نے یہ غلطی پہلی دفعہ نہیں کی ہے۔ جولائی میں بھی جب چین کے خلاف ایک مظاہرہ کیا جارہا تھا تو کچھ بے قابو مظاہرین نے ایک مقامی ریسٹورنٹ کو چینی ریسٹورنٹ سمجھ کر اس پر ہلہ بول دیا تھا۔

بعد میں معلوم ہوا کہ یہ ریسٹورنٹ چینی نہیں تھااور اس کا مالک کوئی غیر ملکی نہیں بلکہ ایک ترک شہری ہی تھا، جبکہ اس کے ملازمین میں یغور مسلمان بھی شامل تھے، جن کے حقوق کے لئے چین کے خلاف احتجاج کیا جارہا تھا۔ 

اسی طرح ایک اور مظاہرے کے دوران احتجاج کرنے والے ترک شہریوں نے کوریائی باشندوں کو چینی شہری سمجھ کر ان پر حملے کی کوشش کی۔

بعدازاں نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے رہنما دیولت واسیلی نے یہ کہہ کر صورتحال مزید خراب کردی کہ مظاہرین کا کوئی قصور نہیں کیونکہ کوریائی باشندوں کی بھی چینی باشندوں کی طرح آنکھیں ٹیڑھی ہیں، لہٰذا ان میں فرق کرنا آسان نہیں تھا۔

install suchtv android app on google app store