سعودی عرب کا یمن میں فوجی آپریشن جاری

سعودی عرب نے یمنی حکومت کی  مخالف عوامی تحریک، انصاراللہ کے خلاف باقاعدہ طور پر فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے۔ فضائی آپریشن میں سعودی رائل ائیر فورس کے ساتھ دس مختلف ممالک کی افواج بھی شامل ہیں اور ڈیڑھ لاکھ سعودی فوجی اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

 سعودی رائل ائیرفورس نے اپنے تازہ ترین حملوں میں صنعا ائیرپورٹ اور دولائیمی ائیربیس پر قابض تحریک انصار اللہ کو نشانہ بنایا ہے۔ سعودی جنگی جہازوں نے صنعا کے شمالی علاقے نصر کمپلکس میں بھی  انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔

امریکہ میں تعینات سعودی سفیرعادل الجبير کے مطابق یمن کے صدرعبدالربوہ منصور ہادی کی قانونی حکومت کو بچانے کے لیے ان کے ملک نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

یمن میں جاری فضائی آپریشن میں سعودی رائل ائیر فورس کے ساتھ دس مختلف ممالک کی افواج بھی شامل ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یمنی حکومت کو بچانے کےلئے زمینی کاروائی کا آغاز بھی جلد کردیا جائے گا۔

اس سے پہلے برطانوی خبررساں ادارے روائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ سعودی حکام نے یمن کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

ادھر امریکا نے بھی اس آپریشن میں سعودی عرب اور انکے اتحادی ممالک کے سپورٹ کرنیکا اعلان کیا ہے، سعودی عرب کا ایک سو جنگی جہازاور ایک لاکھ پچاس ہزار فوجی بھی آپریشن میں شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یمن کے صدر عبدالربوہ منصور ہادی نے ستمبر کے مہینے میں صنعا پر تحریک انصار اللہ کی عوامی کمیٹیوں کے قبضے کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا اور عدن بھاگ گئے تھے۔ منصور ہادی نے عدن کو خلیج فارس تعاون کی حمایت سے اپنا عارضی دارالحکومت قرار دیا تھا۔ عدن چھوڑنے سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ عوامی تحریک انصاراللہ کے خلاف کارروائی کی خواہش مند ریاستوں کی حمایت کرے۔

تحریک انصار اللہ  کی شہر کی جانب پیش قدمی کے بعد صدر عبدالربوہ منصور ہادی عدن کے صدارتی محل سے فرار ہو کر کسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔ جبکہ عوامی تحریک انصاراللہ  نے ان کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا ہے۔

یمن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق تحریک انصار اللہ کے جنگجو عدن شہر پر قبضہ کرنے کے قریب ہیں اور اس وقت شہر کے مضافات میں شدید جھڑپیں  جاری ہیں ۔

install suchtv android app on google app store