قطر: اہرام اور ابولہول کو مسمار کردیا جائے

قطر کی ایک آن لائن ویب سائٹ پر پوسٹ کیے جانے والے فتوے کو مصر کے پریس نے شایع کرکے وسیع پیمانے پر ایک بحث کو جنم دیا ہے۔ ایک ہفتہ پہلے اس فتوے میں کہا گیا تھا کہ فرعونوں کی ان یادگاروں کو اس بنیاد پر مسمار کردینا چاہیے کہ یہ اسلام کے خلاف ہیں۔

اسلام ویب پر جاری کیے گئے اس فتوے کو یوم سیون اور الفجر جیسے مصر کے کئی آزاد خبررساں اداروں نے شایع کیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ان تاریخی یادگاروں کو مسمار کرنا ایک ’’مذہبی ذمہ داری‘‘ ہے، جس کی تعمیل مصریوں کو لازماً کرنی چاہیے۔

لیکن مصر کے اخبارات اس بات کا نوٹس لینے میں ناکام رہے کہ یہ فتویٰ دسمبر 2012ء میں دیا گیا تھا۔ اس وقت مصر کے ٹی وی چینلز پر پرائم ٹائم کے ٹاک شوز میں اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

عرب نیوز کے مطابق اسلام ویب کے منتظم نے یہ فتویٰ ایک صارف کے سوال کے جواب میں دیا تھا، اس میں اس یادگار کو ایک بت قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’’اہرام اور ابوالہول کا انہدام ہماری مذہبی ذمہ داری ہے۔‘‘

واضح رہے کہ اسلام ویب قطر کی وزارتِ اوقاف اور دوحہ کی سرکاری ویب سائٹ کے ساتھ منسلک ہے، جہاں صارفین کو آن لائن فتویٰ حاصل کرنے کے لیے ویب اسلام پر فتویٰ سینٹر کی سرکاری ویب سائٹ میں داخل ہونے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اسلام ویب کی ویب سائٹ اس وقت بھی تنازعہ کا سبب بن گئی تھی، جب اس پر شایع کیے جانے والے ایک فتوے میں توہین مسیحیت کو جائز قرار دیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store