بنگلہ دیش: سابق حکمران جماعت کے رہنما کو سزائے موت

بنگلہ دیش میں 1971 کے جنگی جرائم میں ملوث اور بڑے پیمانے پر قتل عام کے الزام میں سابق حکمران جماعت کے رہنما کو سزائے کوت سنا دی گئی ہے۔

مبارک حسین کو 2012 میں جنگی جرائم کے الزامات لگنے کے بعد عوامی لیگ سے نکال دیا گیا تھا۔

پراسیکیوٹر شاہ الرحمان نے اے ایف پی انہیں 33 افراد کے قتل کے الزام میں موت کی سزا اور ایک شخص کے اغوا اور قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

64 سالہ مبارک حسین حکمران جماعت کے پہلے فرد ہیں جنہیں 1971 کجے جنگی جرائم کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے جبکہ اس سے قبل ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت، جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں کو موت کی سزا دی جا چکی ہے۔

عوامی لیگ سے قبل مبارک حسین بنگلہ دیش کی آزادی کی مخالفت کرنے والی جماعت اسلامی کے رہنما تھے۔

پیر کو جس وقت فیصلہ سنایا گیا، مبارک عدالت میں ہی موجود تھے۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مبارک حسین اور ان کے ساتھیوں نے 1971 میں نو ماہ تک جاری رہنے والے تنازع میں 132 افراد کو اغوا کیا اور کنویں کے قریب 33 افراد کو قتل کیا۔

آزادی کے بعد بنگلہ دیش نے کچھ عرصۓ کے لیے جماعت اسلامی پر پابندی لگا دی تھی۔

install suchtv android app on google app store