عبداللہ عبداللہ افغان الیکشن آڈٹ سے دستبردار

افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ہونے والے انتخابی آڈٹ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ عبداللہ عبداللہ کی جانب سے دستبرداری سے چودہ جون کو ہونے والے متنازعہ افغان انتخابات کے حتمی نتائج کے اعلان پر پرتشدد ردعمل کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

افغانستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری انداز میں اقتدار کی منتقلی کے لیے منعقد ہونے والے انتخابات کو بچانے کے لیے اقوام متحدہ نے عبداللہ عبداللہ کی دستبرداری کے فوری بعد دوسرے صدارتی امیدوار اشرف غنی سے بھی ووٹوں کی تصدیق کے عمل سے اپنے مبصرین کو دستبردار کرنے کا کہا۔

یو این کے نمائندے نیکولس ہیسم نے رپورٹرز سے بات چیت کرتےہوئے بتایا کہ انہیں ڈاکٹر عبداللہ کی ٹیم سے یہ پتہ چلا کہ وہ آڈٹ کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر غنی کی ٹیم نے بھی اس موقع پر دستبردار ہونے کو فیصلہ کیا کیونکہ اس عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا ہونا لازمی ہے۔

طالبان مخالف عبد اللہ عبداللہ کا ماننا ہے کہ انہیں 2009 کے انتخابات میں بھی دھاندلی کے ذریعے صدر حامد کرزائی کے ہاتھوں شکست دلائی گئی اور اس بار بھی ڈاکٹر غنی کے حق میں وسیع انتخابی دھاندلی کے ذریعے تاریخ خود کو دھرا رہی ہے۔

عبداللہ عبداللہ کو رواں سال اپریل میں ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل ہوئی تھی تاہم جون میں آنے والے حتمی تنائج میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ورلڈ بینک کے سابق معیشت دان ڈاکٹر غنی کی ترجمان ازیتہ رفعت کا کہنا ہے کہ وہ کوئی مسئلہ نہیں کھڑا کرنا چاہتے اسی لیے اقوام متحدہ کی درخواست پر انہوں نے اپنی ٹیم کو دستبردار کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اقوام متحدہ اور الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے، اور اس آڈٹ کے نتیجے میں جو بھی نتائج آئیں گے وہ انہیں قبول کریں گے'۔

install suchtv android app on google app store