اسرائیل کا نہتے فلسطینیوں پر کیمیائی ہتھیاروں، ر فاسفورس بموں کا استعمال

اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر کیمیائی ہتھیاروں اور فاسفورس بموں کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے غزہ پر ایسے ستم ڈھائے ہیں کہ اسپتالوں میں زخمیوں کیلئے جگہ باقی نہیں  بچی ہے نہ قبرستانوں میں دو گز زمین کا ٹکڑا، اور شہر ہے کہ کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے۔

اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر جارحیت کی انتہا کردی ہے، انسانیت کی کونسی ایسی حدیں ہیں۔ جو اسرائیل کے ہاتھوں پامال نہیں ہورہیں، مسجد اور اسپتال ہی اسرائیل بمون کا نشانہ نہیں بنے، کمزور بزرگ اور معصوم بچے بھی اسرائیلی فوجیوں کی سفاکیت کے ہاتھوں لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

غزہ، شحاعیہ اور رفاع میں بمباری کے شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج حملوں مین فاسفورس بموں کا بھی استعمال کررہی ہے جو تباہ کن ثابت ہورہے ہیں۔ ان بموں سے مستقبل میں مزید سنگین صورتحال درپیش آنے کا اندیشہ ہے۔

قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق رفاع میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد اسرائیلی میزائل کا نشانہ بنے،ان میں سات بچے بھی شامل ہیں۔ اسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث زخمی افراد فرش پر پڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔

والدین اپنے بچوں کی اپنے ہی ہاتھوں سے تدفین کررہے ہیں، مائیں اپنے بے جان بچوں کے جسموں میں سانسوں اور ان کے دلوں میں دھڑکن جاگنے کی حسرت لئے دکھائی دیتی ہیں۔ مگر ایسے حالات میں فلسطینیوں کے حوصلے پہاڑوں جیسے بلند ہیں، وہ نماز کی پابندی اور روضہ داری سے دستبردار تک نہیں ہوئے۔

اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور رضا کار دن رات کام کی وجہ سے آرام کا ایک لمحہ بھی میسر نہ ہونے کے باوجود زخمیوں کی تیمار داری میں مگن ہیں۔

اسرائیل جتنے چاہے ستم ڈھائے انہین اپنے عزم اور حوصلے سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ ہمارا جینے کا بنیادی حق دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔

install suchtv android app on google app store