معصوم فلسطینیوں پر قابض صیہونی سیکیورٹی فورسز کے مظالم تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ غزہ پراسرائیل کی زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں اور شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چار سو تک جا پہنچی ہے۔ ہزاروں افراد نے ضلع شجاعیہ کے مشرقی علاقے سے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے معصوم فلسطینیوں پر مظالم مسلسل جاری ہیں، اسرائیل فلسطین میں13 روز سے آگ اور خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔ آسمان، زمین اور سمندر سے گولہ باری بھی جاری ہے اور میزائل بھی داغے جارہے ہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد شجاعیہ سے نقل مکانی کررہی ہے کیونکہ وہاں بھی اسرائیلی درندگی پوری طرح اپنے رنگ دکھا رہی ہے اور نقل مکانی کرنے والوں پر بے کس اور بے گھر عورتوں اور بچوں پر اندھا دھند بمباری کی جارہی ہے۔
گھر،گلیاں بازار قبرستان بن گئے ہیں۔ ہر طرف آہ وبکا ، اور تباہی کا منظر ہے۔ نہتے شہری، معصوم بچے اور خواتین زندگی کی دہائیاں دے رہے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ جبکہ اسرائیلی بمباری اتنی شدید ہے کہ ایمبولینسوں کا زخمیوں تک پہنچنا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دھمکی دی ہے کہ وہ غزہ میں اپنی زمینی کارروائی میں توسیع کریں گے۔ اضافی فورس نے غزہ کی سرحدی پٹی پر پوزیشن سنبھال لی ہے۔
ادھر اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کےجوابی حملوں میں 7 اسرائیلی فوجی اور 2 شہری مارے گئے ہیں۔ فلسطین معاملے پر مصر، قطر، فرانس اور اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوتی نظر آرہی ہیں۔ فلسطین کے صدر محمود عباس کی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے لیڈر خالد مشعل سے ملاقات آج متوقع ہے۔ ملاقات میں دونوں رہنما اسرائیل۔ حماس جنگ بندی کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے جبکہ بان کی مون بھی دوحہ میں فلسطینی صدر سے ملاقات کریں گے۔