خلا میں انسانی ساختہ 'بلبلے' کی دریافت

خلا میں انسانی ساختہ 'بلبلے' کی دریافت فائل فوٹو خلا میں انسانی ساختہ 'بلبلے' کی دریافت

انسانی سرگرمیوں کا اثر زمین کی سطح سے ہٹ کر بالائی خلاءپر بھی مرتب ہورہے ہیں اور یہ ایسا ہے جس کے بارے میں سائنسدانوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا نے زمین کے ارگرد خلاءمیں انسانی ساخہ 'ببل' یا بلبلے کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے جو کہ ہمارے سیارے کو نقصان دہ اجزاءسے بچانے کے لیے رکاوٹ کا کام کررہا ہے۔

ناسا کے سائنسدانوں کے مطابق یہ ایسی حفاظتی رکاوٹ ہے جس کے بارے میں انسانوں کو خود نہیں پتا تھا کہ انہوں نے زمین کے ارگرد قائم کردی ہے۔

ان کے بقول اس کی ممکنہ وجہ انتہائی کم فریکوئنسی والے ریڈیو سگنلز ہیں جنھیں زیرسمندر آبدوزوں سے رابطے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بالائی خلاءمیں زمین کے ارگرد کے ماحول میں گھومنے والے اجزاءپر اثرات مرتب کررہے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران ناسا کے محقق وان ایلن نے انسانی ساختہ 'خلائی موسم' کے اثرات کا جائزہ لیا۔

اس دوران انہوں نے ریڈیو فریکوئنسی سے بننے والے بلبلے کو دیکھا اور جانا کہ زمین کے ماحول سے ریڈیو سگنل خلاءمیں کس طرح کام کررہے ہیں۔

امریکی خلائی ادارے کے مطابق اس طرح کے ریڈیو سگنلز ایک دن زمین کے ارگرد خلائی ماحول میں ریڈی ایشن کی صفائی کے لیے استعمال ہوسکیں گے۔

انہوں نے یہ بھی جانا کہ ان ریڈیو سگنلز کو توسیع دے کر ریڈی ایشن کو مزید پیچھے دھکیلا جاسکے گا۔

ان کے خیال میں اگر انسانوں کی جانب سے اس طرح کے ریڈیو سگنلز نہ بھیجیں جائیں تو ریڈی ایشن کی سرحد زمین کے قریب پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس ریڈیو ٹرانسمیشن کے بارے میں ہم جتنا سمجھ رہے ہیں، اس سے ہمیں خلائی ماحول کی ساخت کو سمجھے میں مدد مل رہی ہے اور اس طرح ہم خلاءمیں قدرتی ریڈی ایشن سے سیٹلائیٹس کو تحفظ دے سکیں گے۔

install suchtv android app on google app store