سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے سائبر کرائم بل منظور کرلیا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے سائبر کرائم بل منظور کرلیا فائل فوٹو

فیس بک، ٹوئٹر، ای میل اور موبائل فون کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سائبر کرائم بل متفقہ طور پر منظور کرلیا، بل کی منظوری سے ملک میں سائبر کرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

انٹرنیٹ اور موبائل فون کے ذریعے دہشتگردی، قتل و غارت ، اغواء،فراڈ اور دھوکہ دہی کی وارداتوں کا توڑ سائبر کرائم بل منظور کرلیا گیااور اس کے تحت الیکٹرانک کرائم کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جا سکے گی۔

ایکٹ کو الیکٹرانک کرائم کی روک تھام کے ایکٹ کا نام دیا گیا ہے۔جس کے تحت ڈیٹا کو بغیر اجازت نقل کرنے پر 6ماہ قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ اور حساس نظام یا ڈیٹا تک غیر مجاز رسائی کی صورت میں 5 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔جبکہ انٹرنیٹ کے ذریعے فرقہ واریت یا نسلی نفرت فروغ دینے پر 14 سال قید یا 5 کروڑ روپے جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

عدالت کی اجازت کے بغیر سائبر کرائم کی تحقیقات نہیں ہوسکیں گی۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بل کی منظوری کے دوران سول سوسائٹی کے نمائندے اور دیگر شراکت دار بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی سائبر کرائم بل کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔ کمیٹی سے منظوری کے بعد بل سینیٹ سے منظور ہو گا،جس کے بعد صدر مملکت بل پر دستخط کریں گے۔

install suchtv android app on google app store