وزیر اعظم قومی ٹیم میں انتخاب میں کردار ادا کریں: کامران اکمل

کامران اکمل کامران اکمل

قائد اعظم ٹرافی میں عمدہ کارکردگی کے باوجود قومی سلیکشن کمیٹی کی سرد مہری کا شکار وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے قومی ٹیم میں انتخاب کیلئے بورڈ کے پیٹرن ان چیف اور وزیر اعظم نواز شریف سے درخواست کردی ہے۔

کامران اکمل نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر وہ قومی ٹیم میں سلیکشن کے مستحق ہیں۔

واپڈا کی ٹیم کے قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں پہنچے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ میں انتہائی شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ ڈومیسٹک کرکٹ مسلسل اچھی اکرکردگی دکھانے کے باوجود مجھے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

'میں چاہتا ہوں کہ سلیکٹرز میرا بحیثیت اسپیشلسٹ بلے باز انتخاب کریں کیونکہ میں یہ بات اچھی طرح جانتا ہوں کہ سرفراز احمد بطور وکٹ کیپر بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں'۔

'لہٰذا میں وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ میری بات سنیں اور سلیکٹرز سے کہیں کہ اہلیت کی بنیاد پر میرے معاملے پر غور کریں'۔

کامران اکمل قائد اعظم ٹرافی کے آٹھ میچوں میں ایک ہزار رنز بنا کر ایونٹ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں جہاں انہوں نے پانچ سنچریوں اور تین نصف سنچریوں کی مدد سے اپنی ٹیم واپڈا کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک بلے باز کیلئے ٹیم میں واپسی کا واحد طریقہ اس کی کارکردگی ہے اور میں اپنی سلیکشن کو درست ثابت کرنے کیلئے مستقل رنز اسکور کر رہا ہوں۔

'جو کھلاڑی کارکردگی نہیں دکھا رہے انہیں قومی ٹیم سے ڈراپ کردینا چاہیے، میں کسی کا نام لینا نہیں چاہتا، سلیکٹرز جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں لیکن انہیں ٹیم میں برقرار رکھا جا رہا ہے۔

کامران اکمل نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی میں میرے علاوہ دیگر کھلاڑی جیسے آصف ذاکر عثمان صلاح الدین بھی کئی سیزن سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن نظر انہیں نظرانداز کیا جا رہا ہے، ان کو بھی ملک کی نمائندگی کا موقع ملنا چاہیے۔

53 ٹیسٹ اور 154 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والےک کامران اکمل نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی نے مجھے کہا تھا کہ ٹیم میں منتخب ہونے کیلئے ڈومیسٹک سطح پر کارکردگی دکھاؤ، مجھے نہیں معلوم کہ انہیں اور کس طرح کی کارکردگی درکار ہے کیونکہ یہ لگاتار تیسرے سیزن میں رنز اسکور کر رہا ہوں لیکن شاید قومی ٹیم میں شمولیت کیلئے میرے پاس صحیح روابط یا سیاسی تعلقات کی کمی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے اپنے ساتھ ساتھ عمر اکمل اور عدنان اکمل کو بھی ٹیم کا حصہ نہ بنانے کا شکوہ کیا۔

قومی ٹیم کی نیوزی لینڈ کی خراب کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کامران اکمل نے اسے متحدہ عرب امارات کی وکٹوں کا نتیجہ قرار دیا اور قومی ٹیم کے ہوم وینیو یا پھر متحدہ عرب امارات کی وکٹوں کی ساخت تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

کامران نے کہا کہ سابق کپتان وقار یونس جانتے تھے کہ متحدہ عرب امارات میں بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹیں ہماری کرکٹ کو نقصان پہنچا رہی ہیں لیکن حیران کن طور پر اس کے باوجود انہوں نے وینیو تبدیل کرنے کی تجویز پیش نہیں کی۔

قومی ٹیم کی آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بارے میں سوال پر کامران نے کہا کہ ہماری ٹیم میں میزبان کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے کیونکہ اس وقت آسٹریلین ٹیم میں ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ ہی اچھے کھلاڑی ہیں اور ہم انہیں جلدی حاصل کر سکتے ہیں لہذٰا ہمارے سیریز جیتنے کے امکانات ہیں۔

install suchtv android app on google app store