ابراہیم حمدتو نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا

ہاتھوں سے محروم مصری کا ٹیبل ٹینس کھیل کا حیرت انگیز مظاہرہ ہاتھوں سے محروم مصری کا ٹیبل ٹینس کھیل کا حیرت انگیز مظاہرہ

جسمانی طور پر مکمل صحت لوگ ہی کھیل کود کے میدان میں کارنامے انجام دیتے ہیں۔ دونوں ہاتھوں سے محروم شخص کے لیے کسی کھیل میں نہ صرف حصہ لینا بلکہ کمال مہارت کے ساتھ کئی میچ جیت دکھانا ناقابل یقین ہے۔

جی ہاں دونوں ہاتھوں سے محروم مصر کے ابراہیم حمدتو نے اپنے جسمانی معذوری کو فن میں رکاوٹ نہیں بننے دیا بلکہ ٹیبل ٹینس جیسی گیم کے کئی مقابلے جیت کر یہ ثابت کر دیا کہ اس آسمان کے نیچے کچھ بھی ناممکن نہیں‌ ہے۔

چالیس سالہ حمدتو مصر کے ضلع دمیاط سے تعلق رکھتا ہے اور بچپن میں ایک ٹریفک حادثے میں وہ دونوں بازؤں سے معذور ہو گیا تھا۔ لیکن معذوری کے باوجود اس نے ٹیبل ٹینس کھیلنے کا سلسلہ نہ صرف جاری رکھا بلکہ اس میں ید طولیٰ حاصل کر لیا۔ ابراہیم ٹینس ریکٹ کو اپنے دانتوں میں پکڑ کر نہایت مہارت کے ساتھ بال کو ٹیبل پر اچھالتا اور مد مقابل چت کر دیتا ہے۔

ابراہیم کسی گلی محلے کا کھلاڑی بھی نہیں بلکہ اس نے کئی علاقائی اور عالمی مقابلوں میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے بہت سی تمغے اپنے نام کر رکھے ہیں۔ سنہ 1991ء میں اس نے افریقن ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے گولڈ میڈل جیتا۔ سنہ 2011ء اور 2013ء میں اس نے اسی مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی اور کانسی کے تمغے حاصل کیے۔ اس سے قبل سنہ 2006ء میں معذوروں کے ٹینس عالمی مقابلے میں چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔

install suchtv android app on google app store