صولت ویڈیو بیان: نیوز چینلز سمیت سب کیخلاف پرچہ کٹوانا چاہتا ہوں، الطاف حسین

سکرین گریب سچ ٹی وی سکرین گریب سچ ٹی وی

الطاف حسین کا کہا ہے کہ ملکی حالات میں بہتری کیلئے آج نواز شریف اور چوہدری نثار کو ٹیلی فون کیا، لیکن پشاور میں ہونے کے باعث دونوں سے بات نہ ہوسکی، فوج کے کسی بھی افسر کو میری بات بری لگی ہو تو بڑا بن کر مجھے معاف کردیں، حکمرانوں اور فوج سے کہتا ہوں کی آئیں پاکستان کیلئے مل کر آگے بڑھتے ہیں۔

متحدہ کے قائد نے یہ بھی کہا کہ وزيراعظم، ايجنسيوں کے سربراہوں او تمام چینلز کیخلاف پرچہ کٹوانا چاہتا ہوں، پھانسی سے چند گھنٹے قبل آخر صولت مرزا کا ويڈيو بيان طلسماتی انداز ميں ان تک کيسے پہنچا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف الزامات کے باعث رابطہ کمیٹی اور کے ٹی سی کے 50 ذمہ داران کو معطل کرچکا ہوں۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے گفتگو کرتے ہوئے صولت مرزا کے بیان کے حوالے سے راناء ثنا اللہ سے بھی سوال کیا، انہوں نے کہا کہ قانون میں ایسے بیان کی کوئی گنجائش نہیں، آخر یہ بیان کہاں سے اور کیوں آیا، وزیراعظم، وزیر داخلہ، ایجنسیز کے سربراہوں، تمام چینلز کیخلاف مقدمہ درج کرانا چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ 1997ء ميں نواز شریف لندن میں ہمارے گھر آئے، 1992ء آپريشن کے حوالے سے معافیاں مانگیں کہ آئندہ ايسا نہيں ہوگا، جس پر ميں نے معاف کرديا، سپریم کورٹ نے کہا تھا تمام سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں، میرے علاوہ کسی جماعت کے سربراہ کے گھر پر چھاپہ نہیں مارا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی آپریشن کی کامیابی کا کریڈٹ اپنے کھاتے میں ڈالا تو اس پر بھی الطاف حسین چپ نہ رہے، انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے ان کو کسی فقير نے کہا ہو کہ 75سال کے بعد جتنا جھوٹ بولو گے اتنا ثواب ملے گا، چيف منسٹر سے مذاکرات خانہ پوری کیلئے ہوں گے، اصل بات تو زرداری صاحب سے ہوگی، انہوں نے یقین دہانی نہ کرائی تو کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

عزیز آباد میں نائن زیرو کے قریب سے مطلوب افراد کی گرفتاری اور رابطہ کمیٹی سے متعلق سوال پر ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ کراچی سے گڑ بڑ کی اطلاعات پر رابطہ کميٹی کو 2 بار معطل کيا، تقریباً تمام اراکین پر الزام تھا، رابطہ کمیٹی اور کے ٹی سی کے 50 ذمہ داروں کو معطل کیا جاچکا جبکہ بے ضابطگیوں کی انکوائری کررہے ہیں، مجرموں کی میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔

الطاف حسین نے یہ بھی کہا کہ کسی ملکی عدالت سے انصاف کی اميد نہيں، مجھ پر توہين عدالت پہلے بھی لگ چکی ہے، ايک بار پھر لگ جائے، برطانیہ میں مجھ پر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا کیس نہیں، منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات ہورہی ہیں۔

متحدہ کے قائد نے تجویز دی کہ پورے ملک میں بلا امتیاز لائسنس یافتہ اور غیر لائسنس یافتہ اسلحہ پر پابندی لگادیں تاکہ پورا ملک اسلحہ سے پاک ہوجائے، نیٹو کا اسلحہ بندرگاہ سے آتا ہی نہیں، اسلحہ کے لائسنس چیک کرنا سندھ حکومت کا کام ہے۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کسی کو دھمکی نہیں دی، یہ کہا تھا کہ جو رینجرز افسران چھاپہ مارنے آئے تھے، وہ چلے گئے اور تھے ہوگئے، جنرل آصف نواز نے بھی کہا تھا کہ الطاف حسین کا چیپٹر کلوز ہوگیا، ان کا اپنا چیپٹر کلوز ہوگیا، اب اور کوئی بھی ایسا کرنا چاہتا ہے

install suchtv android app on google app store