ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی قائم کی جائے گی

پنجاب حکومت پہلے ہی اس یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے فراہم کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ انگلینڈ، امریکہ اور دیگر ممالک میں موجود سکھ لوگوں نے بھی اس یونیورسٹی کیلئے خطیر عطیات دینے کی پیشکش کی تھی۔ پنجاب حکومت پہلے ہی اس یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے فراہم کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ انگلینڈ، امریکہ اور دیگر ممالک میں موجود سکھ لوگوں نے بھی اس یونیورسٹی کیلئے خطیر عطیات دینے کی پیشکش کی تھی۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی اسمبلی نے متفقہ طور پر ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی کے قیام کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ ننکانہ صاحب سکھ مذہب کے بانی گرو نانک کی جائے پیدائش ہونے کے حوالے سے دنیا بھر کے سکھوں کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ شہر لاہور کے مغرب میں 50 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔

اس سے قبل اس نئی یونیورسٹی کے قیام کا مقام تبدیل کر کے مریدکے کر دیا گیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کی منظوری کے بعد اب یہ ننکانہ صاحب میں ہی تعمیر کی جائے گی۔

بھارت میں شیرومنی گردوارا پربندھک کمیٹی SGPC کے سربراہ کرپال سنگھ بدنگر نے حال ہی میں بھارت کے وزیر اعظم کو ایک خط میں اس سلسلے میں پاکستان کے وزیر اعظم سے رابطہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ اُنہوں نے پاکستانی حکام سے بات چیت کیلئے ایک وفد پاکستان بھیجنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

پنجاب حکومت پہلے ہی اس یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے فراہم کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ انگلینڈ، امریکہ اور دیگر ممالک میں موجود سکھ لوگوں نے بھی اس یونیورسٹی کیلئے خطیر عطیات دینے کی پیشکش کی تھی۔

پنجاب اسمبلی کی اس منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے بھارت کی شیرومنی پربندھک کمیٹی کے سربراہ کرپال سنگھ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ سکھ برادری کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ اُنہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی گردوارا پربندھک کمیٹی اور پنجاب اسمبلی میں سکھ رکن اسمبلی رمیش سنگھ اڑوڑا کی کوششوں کو بھی سراہا۔

install suchtv android app on google app store