لاہور حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی: وزیراعلیٰ پنجاب

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مال روڈ خودکش حملے میں ملوث افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور دہشت گرد ٹولہ افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔

لاہور میں پولیس افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’مال روڈ دھماکے میں 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے، خودکش حملے میں ملوث افراد کا تعلق افغانستان سے ہے، ایک دہشت گرد کا تعلق افغانستان اور دوسرے کا باجوڑ سے ہے، جبکہ دہشت گرد ٹولہ افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔‘

مزید جانیں: پنجاب اسمبلی کے قریب دھماکہ میں ڈی آئی جی ٹریفک سمیت 14 افراد شہید

انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردی پورے ملک کا سنگین مسئلہ ہے، حالیہ دہشت گردی پر ایک سیاسی جماعت کی بے جا تنقید پر دکھ ہوا، مخالفین کی حساس موقع پر پولیس پر تنقید بے جا ہے جبکہ سیاسی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے واقعات پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں۔‘

یہ بھی جانیں: لاہور میں دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی شہید

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی قوم کو دہشت گرد شکست نہیں دے سکتے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ لڑیں گے، پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیاں قابل فخر ہیں جبکہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد پولیس کے حوصلے بلند ہیں۔‘

اور بھی جانیں: لاہور حملے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی: آئی جی پنجاب

انہوں نے کہا کہ مال روڈ دھماکے کے سہولت کاروں اور ذمہ داروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملہ، 83 افراد شہید، 343 سے زائد زخمی

شہبازشریف نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں، فوجی عدالتوں کے مسئلے پر وزیر اعظم سے بات کروں گا اور ان سے تمام وزرائے اعلیٰ کی کانفرنس بلانے کی اپیل کروں گا۔‘

یہ بھی پڑھیں: لعل شہباز قلندر کے مزار کی بندش پر زائرین آپے سے باہر

اس موقع پر خودکش حملہ آور کے پکڑے گئے سہولت کار کی ویڈیو دیکھائی گئی۔

ویڈیو میں سہولت کار نے اعتراف کیا کہ ’مال روڈ پر پولیس افسران کو نشانہ بنایا جبکہ 15 سے 20 روز قبل خودکش جیکٹس مجھے پہنچائی گئی تھیں۔

install suchtv android app on google app store