پنجاب میں1808 بچے اغوا ہوئے ،1715 بازیاب کرالیے: پولیس رپورٹ

پنجاب میں1808 بچے اغوا ہوئے ،1715 بازیاب کرالیے: پولیس رپورٹ فائل فوٹو

ایڈیشنل آئی جی پنجاب ندیم نواز نے سپریم کورٹ میں پنجاب میں ہونے والے بچوں کے اغوا کے واقعات کی رپورٹ جمع کرادی۔

پنجاب میں ہونے والے بچوں کے اغوا کے واقعات سے متعلق سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔

کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اقبال حمیدا لرحمان نے کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل آئی جی پنجاب ندیم نواز نے پنجاب میں ہونے والے بچوں کے اغوا کے واقعات کی رپورٹ جمع کرائی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں مجموعی طور پر1808 بچے اغوا ہوئے جن میں سے 1715 بچے بازیاب کرائے جاچکے ہیں جبکہ 94 بچے تاحال لاپتہ ہیں ۔سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا اغوا ہونے والے بچوں کے اعضا بھی نکالے جاتے ہیں جس پر پولیس حکام نے بتایا کہ 6 سے 15 سال تک کے بچوں کے اعضا نہیں نکالے جاتے تاہم 18 سال سے بڑے افراد کے اعضا نکال لیے جاتے ہیں۔جہلم اور گجرات کے نواحی دیہاتوں میں موجود ہسپتالوں میں انسانی اعضا نکالے جاتے ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں ۔

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بچوں کے اغوا کا معاملہ انتہائی حساس ہے اور اسے صرف پولیس کی رپورٹ پر نہیں چھوڑا جاسکتا ۔

یہ کہہ کر جان نہیں چھڑائی جاسکتی کہ والدین کی مار پیٹ سے ڈر کر بچے گھر سے بھاگے ہیں۔ بتایا جائے کہ کیا یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلئے تیار کی گئی یا وزیر اعلیٰ کو پیش کرنے کیلئے تیا ر کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے بچوں کے اغوا کی حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اگست تک ملتوی کردی۔

install suchtv android app on google app store