گجرات جلسہ: 30 نومبر کو ملک بھر سےعوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا، عمران خان

گجرات جلسہ: 30 نومبر کو ملک بھر سےعوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا، عمران خان فائل فوٹو

پنجاب کے شہر گجرات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جلسہ سجا لیا ہے۔

جلسہ گاہ کے قریب کارکنان کے رش کی وجہ سے عمران خان کی گاڑی کی اچانک بریک لگی جس کے بعث کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ گاڑی کے اچانک رکنے پر پیچھے آنے والی گاڑیاں ٹکرائیں۔ عمران خان کے قافلے کی گاڑیاں تیز رفتاری کے باعث آپس میں ٹکرا گئیں۔

گجرات پہنچنے پر آمد پر کارکنوں نے عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر عمران خان نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا

اسٹیڈیم میں کارکنوں کے داخلے کے لیے 8دروازے رکھے گئے، ملتان میں ہونے والے حادثے کے بعد بھگدڑ کی صورتحال کے پیش نظر اسٹیڈیم کے لوہے کے تمام گیٹ نکال دیئے گئے ہیں۔

سیکورٹی کے لیے 2 ہزار 5سو پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رضاکاروں کے ساتھ مل کر صورتحال پر کنٹرول رکھیں گے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ضلعی صدر محمد الیاس چوہدری کا کہناہے کہ سیکورٹی کی ذمہ داری تحریک انصاف کی نہیں حکومت کی ہے۔ جلسہ گاہ میں تحریک انصاف کے ایک متوالے کا تیار کردہ دیوہیکل بیٹ بھی توجہ کامرکز تھا۔ ساڑھے تین لاکھ روپے کی لاگت سے بلا تیار کرنے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ یہ بلا عمران خان کے حوالے کردیا جائے گا۔

ظہور الہی اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام 30نومبر کو اسلام آباد دھرنے میں پہنچیں، وزیر اعظم ابھی استعفی نہیں دینا چاہتے کیونکہ کہ انہوں نے بڑے بڑے معاہدے کیے ہوئے ہیں مگر ہم نے نواز شریف کا استعفیٰ لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پرخود کش حملے پرافسوس ہوا مگر انہوں نے پی ٹی آئی کی خواتین کے لیے جو زبان استعمال کی اس پر شدید دکھ ہوا، پاکستان کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) فضل الرحمن نے کوئٹہ میں ہونے والے جلسے میں کہا تھا کہ آزادی کے نام پر مجرے کیے جا رہے ہیں

گجرات میں جلسے سے خطاب میں پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دھرنے کے لیے طاہرالقادری اور میرے مقاصد الگ الگ تھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف نہ ملنے پر طاہر القادری نے دھرنا دیا، میں نے دھرنا دینے کا فیصلہ ایک سال پہلے کر لیا تھا، میں دھرنا ختم نہیں کروں گا، نوازشریف کا استعفیٰ لے کر جاؤں گا۔

طاہرالقادری اور ان کے کارکنوں نے جس طرح ڈٹ کر مقابلہ کیا وہ نہیں بھول سکتا، طاہر القادری نے ہمارے ساتھ 60 دن گزارے اس پران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ گجرات میں جلسہ گاہ میں آنے کے لیے کسی کو پیسے نہیں دیے، یہاں کا جنون دیکھ کر نیا پاکستان نظر آرہا ہے۔

install suchtv android app on google app store