چترال سے اسلام آباد آنے والا مسافر طیارہ حویلیاں میں گر کر تباہ، 47 افراد جاں بحق

پی کے 116 پی کے 116

چترال سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی پرواز ایبٹ آباد میں حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگئی جس سے معروف نعت خواں جنید جمشید، ان کی اہلیہ، ڈپٹی کمشنر چترال، ان کی اہلیہ، بیٹی اور3 غیرملکیوں سمیت 47 افراد جاں بحق ہوگئے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جہاز کے تباہ ہونے کی تصدیق کر دی، تاہم حادثے کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہ آسکیں۔

ترجمان پی آئی اے نے طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پی کے 661 میں 40 سے زائد افراد سوار تھے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیر پہلے اے ٹی آر طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا۔

مقامی صحافی محمد زبیر نے بتایا کہ طیارہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے قریب پتولہ گاؤں میں گر کر تباہ ہوا۔

ترجمان سول ایوی ایشن نے طیارہ لاپتہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارہ 3 بج کر30 منٹ پر چترال سے روانہ ہوا جبکہ 4 بج کر 40 منٹ پر اسے اسلام آباد میں لینڈ کرنا تھا مگر پرواز کے دوران اس کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ طیارہ لاپتہ ہونے کے بعد اس کی فوری تلاش کا آغاز کردیا گیا تھا۔

چترال ایئر پورٹ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی نامور شخصیت جنید جمشید جو تبلیغی دورے پر چترال میں موجود تھے وہ بھی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسی طیارے سے اسلام آباد آرہے تھے۔

اطلاعات کہ مطابق، جنید جمشید نے پارلیمنٹ کی مسجد میں جمعے کا خطبہ دینا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ طیارے کے بائیں انجن میں خرابی تھی اور طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حویلیاں کے ایک سرکاری عہدے دار تاج محمد خان نے بتایا کہ عینی شاہدین نے انہیں یہ بتایا کہ طیارہ پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا اور گرنے سے قبل ہی طیارے میں آگ لگی ہوئی تھی۔

تاہم طیارہ گرنے کی کوئی حتمی وجہ سامنے نہیں آسکی اور نہ ہی پی آئی اے کی جانب سے کوئی تصدیق کی گئی ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

طیارہ کا بلیک باکس ملنے کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ پائلٹ نے طیارہ تباہ ہونے سے قبل کنٹرول ٹاور سے کوئی رابطہ یا پیغام دیا تھا یا نہیں۔

پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے بتایا کہ ’کنٹرول ٹاور کو خطرے کا سگنل بھیجا گیا تھا جس کے فوری بعد طیارے کے تباہ ہونے کی اطلاع آگئی‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’تباہ ہونے والا طیارہ اے ٹی آر 42 ایئرکرافٹ تھا اور تقریباً 10 برس پرانا اور اچھی حالت میں تھا‘۔

ایوی ایشن کا عالمی نگراں ادارہ ایوی ایشن ہیرالڈ کا کہنا ہے کہ پی کے 661 ایبٹ آباد کے قریب انجن میں خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا۔

ایئر مارشل (ر) شاہد لطیف نے ایکسپریس کو بتایا کہ ’ابھی یہ تصدیق ہونا باقی ہے کہ حادثہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیش آیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان میں طیاروں کے حوالے سے بین الاقوامی حفاظتی معیارات پر عمل درآمد بڑا سوالیہ نشان ہے‘۔

شاہد لطیف نے کہا کہ ’کیا پائلٹ نے صورتحال بتانے کے لیے تفصیلی کال کی؟ ہمارے پاس فی الحال اس حوالے سے معلومات نہیں ہیں‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہنگامی لینڈنگ کے لیے طیارے کو قریب ترین علاقے میں اترنا ہوتا ہے ممکن ہے کہ ان کے پاس یہ آپشن موجود نہ ہو، ہوسکتا ہے طیارے کی حالت بہتر نہ ہو، اگر پائلٹ طیارے کو سنبھالنے میں ناکام ہوتا ہے تو اس طرح کے حادثات ناگزیر ہوجاتے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’ٹیکنیکل کریو دور سے ہی طیارے میں خرابی کا پتا چلاسکتا ہے لیکن اسے درست کرنے کے لیے طیارے کا لینڈ کرنا ضروری ہوتا ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر دوران پرواز طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوجائے تو اس طرح کے سانحات ہوجاتے ہیں‘۔

شاہد لطیف نے بتایا کہ پاکستان نے کچھ عرصہ قبل ہی اے ٹی آر طیارے خریدے ہیں اور اس سے قبل چھوٹے طیارے استعمال کیے جاتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اے ٹی آر طیاروں کو چھوٹے روٹس پر چلایا جارہا تھا اور بظاہر ان میں کوئی خرابی نظر نہیں آرہی تھی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، آرمی کے جوان اور ہیلی کاپٹرز ریسکیو آپریشن کےلئے حادثے کی جگہ روانہ کردیے گئے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے حادثے کے مقام پر فوری طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار کسی مسافر کے بچنے کی امید نہیں، جبکہ طیارے میں لگی آگ بجھانے کیلئے ہیلی کاپٹر طلب کرلیے گئے ہیں۔ ان کا مزید بتانا تھا کہ حادثے کے شکار طیارے میں سے 7لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق، معلومات حاصل کرنے کے لیے ان نمبرز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے:

021-99044376 ، 021-99044890 ، 021-99044394

صدر پاکستان ممنون حسین نے طیارہ حادثے میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت کردی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی حادثے پر اظہارِ افسوس کیا۔

انہوں نے حادثے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو امدادی کاموں میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتنے کی ہدایت بھی کی۔

پی آئی اے کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق مسافروں میں 31 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے شامل تھے جبکہ عملے کے 5 افراد موجود تھے۔

حادثے کا شکار ہونے والی پرواز میں سوار افراد کی تفصیل

1 - عابد قیصر

2 - احسن

3- احترام الحق

4- عائشہ

5 – اکبر علی

6 – اختر محمود

7 – امیر شوکت

8 – آمنہ احمد

9 – ماہ رخ احمد

10 – عاصم وقاص

11 – عتیق احمد

12 – فرح ناز

13 – فرحت عزیز

14 – گوہر علی

15 – گل حوراں

16 – حاجی نواز

17 – ہان کیانگ

18 – ہارلڈ کاسلر

19 – حسن علی

20 – ہروگ ایچل بینگر

21 – جنید جمشید

22 – نیہا جمشید

23 – محمود عاطف

24 – مرزا گل

25 – ریحان علی

26 – محمد علی خان

27 – محمد خالد مسعود

28 – محمد خان

29 – محمد خاور

30 – محمد نعمان شفیق

31 – محمد تکبیر خان

32 – نثار الدین

33 – اسامہ احمد وڑائچ

34 – رانی مہرین

35 – سلمان زین العابدین

36 – سمیع

37 – ثمینہ گل

38 – شمشاد بیگم

39 – طیبہ عزیز

40 – تیمور ارشد

41 – عمارہ خان

42 – زاہدہ پروین

install suchtv android app on google app store