مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ختم ہونی چاہیے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

  • اپ ڈیٹ:

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا اختتام ہوجانا چاہیے۔

سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈاکٹر مائیکل گوٹلوب نے ان خیالات کا اظہار برلن میں آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے ایک ملاقات میں کیا۔

ڈاکٹرگوٹلو نے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کالونی جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو احساس ہونا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کا عسکری حل ممکن نہیں ہے۔

کشمیر کی آزادی پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت جموں وکشمیر تقسیم ہے اور 'اگر جرمنی ایک ہوسکتا ہے تو جموں وکشمیر کیوں نہیں ہوسکتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں حکام اور دیگر کی جانب سے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے جگہ تنگ کی جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کشمیر کی حالت زار پر توجہ دلانے کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسانی حقوق کونسل ہی بہترین فورم ہے۔

دوسری جانب آزاد کشمیر کے صدر نے برلن میں کشمیری اور پاکستانی مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں صرف فاشسٹ اور سامراجیوں نے لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے دیواریں کھڑی کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کی حق خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے جمہوری حل نکالنے کے لیے فیصلہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 8 جولائی کو بھارتی فورسز کی جانب سے حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد آزادی کی تحریک میں شدت آگئی ہے جبکہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں مظالم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

install suchtv android app on google app store