مقبوضہ کشمیر میں طلبہ کے مظاہرے جاری، بھارتی فوج کے تشدد سے متعدد زخمی

مقبوضہ کشمیر میں طلبہ کے مظاہرے جاری، بھارتی فوج کے تشدد سے متعدد زخمی مقبوضہ کشمیر میں طلبہ کے مظاہرے جاری، بھارتی فوج کے تشدد سے متعدد زخمی

مقبوضہ کشمیرمیں طلبا کے بھارت مخالف مظاہرے پیر کو بھی جاری رہے جبکہ بھارتی فورسزکی طرف سے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سرینگر، بڈگام، کپواڑہ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں اسکولوںاور کالجوں کے ہزاروں طلبا نے سڑکوں پر نکل کر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کیے۔ متعدد علاقوں میں طلبا اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ فوجیوں نے طلبا پرآنسو گیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس سے کئی طلبا زخمی ہوگئے۔ بڑی تعداد میں طلبا کو گرفتار بھی کرلیاگیا جبکہ چھٹی جماعت کے ایک طالبعلم کی گرفتاری کے خلاف طلبا کے مظاہروں کی وجہ سے ضلع بڈگام میں ماگام بیروہ روڈ پر سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔

دوسری جانب طلبہ تنظیم آل جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس یونین نے گرفتار طلبا کی رہائی اور ان کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر گرفتارطلبا کو فوری طورپر رہانہیں کیا گیاتو احتجاجی تحریک چلائی جائیگی، اسٹوڈنٹس یونین نے ایک بیان میں کہاکہ پلوامہ میں20طلبا تھانے میں نظربند ہیں جبکہ بارہ مولہ کالج کے گرفتار6 طلباکے بارے میں والدین کوکوئی معلومات نہیں دی جارہیں۔

سری نگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے خبردار کیاہے کہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال جنوبی ایشیا میں جوہری جنگ کا باعث بن سکتی ہے تاہم کشمیر کی چوتھی نسل بھارتی تسلط سے آزادی کیلیے سڑکوں پر احتجاج کررہی ہے۔ لوگ خصوصاً نوجوان کشمیر کے بارے میں موجودہ صورتحال سے بے زار ہوچکے ہیں۔ کشمیری عوام کے بھارت مخالف بھرپور مظاہروں کے پیش نظر بھارتی الیکشن کمیشن نے ضلع اسلام آباد میں منعقد ہونے والے نام نہاد پارلیمانی انتخابات ملتوی کردیے ہیں۔ کشمیر ایک سیاسی تنازع ہے جسے سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کرنا چاہیے۔

میر واعظ نے قابض انتظامیہ کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پابندی کے بعد کشمیرمیں36 ٹی وی چینلوں کی نشریات پر پابندی کو انتہاپسندانہ سوچ کا مظہر قرار دیا ہے۔ حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہاہے کہ وادی کشمیر کی سڑکوں پر حالیہ احتجاجی مظاہرے 70سال پرانے برصغیر کی تقسیم کے نامکمل ایجنڈے کا نتیجہ ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس، فریدہ بہن جی و دیگر نے اپنے بیانات میں کہاکہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیںگی اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرلیںگے۔ کیبل آپریٹروں کا کہناہے کہ مقبوضہ علاقے میں پاکستانی اور مذہبی چینلوں پرپابندی کے پیچھے بھارت کے فرقہ پر ست میڈیاکا ہاتھ ہے۔

بھارتی میڈیا نے جو ہندوتوا کے اسلام اور پاکستان مخالف ایجنڈے کے زیر اثر ہے، ان چینلوں کے خلاف پروپیگنڈا شروع کررکھاہے۔ جموں کے ضلع ڈوڈہ میں بھارتی پولیس کی چوکی میں فائرنگ کے پراسرار واقعے میں2 اسپیشل پولیس آفیسر زخمی ہوگئے۔

علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ناراض اور مایوس نوجوانوں سے بات چیت کرنے کے امکانات تلاش کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت بھی کشمیریوں کے ساتھ ہاتھ کرگئی، 2014 میں سیلاب زدگان کی دوسری قِسط 19ہزارکروڑکی ادائیگی کے بجائے لالی پاپ دینا شروع کردیے ہیں۔

install suchtv android app on google app store