لائن آف کنٹرول: بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 پاکستانی فوجی زخمی

لائن آف کنٹرول پر تھوب سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کےنتیجے میں تین پاکستانی فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج نے بھی بھارتی فوج کی فائرنگ کامؤثر جواب دیا جس میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ 7 فروری کو بھی بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نواجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے اشفاق کو سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اس کا علاج جاری تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں نوجوان کی موت کی تصدیق کی گئی جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ 'بھارتی فوج کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے ایک اور جان ضائع ہوگئی'۔

قبل ازیں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا اور مخالف فوج کی پوسٹوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی پھر بلااشتعال فائرنگ کشیدہ تعلقات

پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری شہید جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد شہید اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی شہید ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

install suchtv android app on google app store