شگر: خاتون سائیکلسٹ کا قومی ریکارڈ

سائیکلسٹ ثمر خان سائیکلسٹ ثمر خان

سائیکلسٹ ثمر خان ضلع شگر کے علاقے ارندو میں واقع 6 ہزار 250 میٹر بلند پہاڑی چوٹی سَر کرنے والی پہلی پاکستانی بن گئیں۔ اسلام آباد کی رہائشی 25 سالہ ثمر خان نے نہ صرف پہاڑ کی چوٹی پر سائیکل چلانے کا قومی ریکارڈ قائم کرلیا بلکہ ان کی اس کامیابی کے بعد اس چوٹی کا نام 'ثمر پیک' بھی رکھ دیا گیا۔

اس سے قبل ثمر خان گذشتہ سال اسلام آباد سے خنجراب اور اسکردو کا سفر طے کرتے ہوئے بیافو گلیشیئر پر بھی سائیکلنگ کرچکی ہیں۔

ثمر خان بربچو (burbucho) نامی اس چوٹی کو سَر کرنے کے لیے 14 مئی کو اسکردو پہنچی تھیں، اس سفر میں مقامی کوہ پیما علی احمد خان اور تقی سرور بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس ٹیم نے 17 مئی کو شگر کے مقام ارندو سے چڑھائی کا آغاز کیا۔

ثمر خان اسکردو سے پہاڑی چوٹی پر قائم بیس کیمپ تک سائیکل چلاتے ہوئے گئیں، جبکہ ٹیم کا یہ سفر 6 دن میں مکمل ہوا اور جمعرات (25 مئی) کو وہ اسکردو واپس لوٹے۔

بلتستان ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ایاز شگری نے بتایا کہ ثمر خان اپنی سائیکل کے ہمراہ چوٹی پر چڑھیں اور اونچائی پر پہنچ کر انہوں نے گلیشیئر پر سائیکلنگ کی اور پاکستان کا جھنڈا لہرایا۔

صحافیوں سے گفتگو میں ثمر خان نے اسے ایڈونچر سے بھرا سفر قرار دیا، ان کا کہنا تھا 'میری خواہش تھی کہ میں گلگت بلتستان کی پہاڑیوں پر چڑھوں اور اونچائی پر سائیکلنگ کروں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ماضی میں پہاڑوں پر سائیکلنگ کی کوئی مثال نہیں تھی اس لیے میں نے سوچا کہ میں ایسا کروں'۔

ثمر کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے بےشمار مواقع موجود ہیں تاہم سڑکوں کی خستہ صورتحال کے سبب سیاحت کا شعبہ مشکلات کا شکار ہے۔

سائیکلسٹ نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ وہ لوگوں میں سیاحتی ایڈونچرز کے بارے میں آگاہی بڑھانا چاہتی ہیں۔

install suchtv android app on google app store