گلگت بلتستان میں شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، خوراک کی قلت کا سامنا

برفباری کا سلسلہ پھر شروع ، تودہ گرنے سے گھر تباہ فائل فوٹو برفباری کا سلسلہ پھر شروع ، تودہ گرنے سے گھر تباہ

گلگت بلتستان میں شدید برفباری اور برفانی تودہ گرنے کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا جب کہ علاقے میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اسکردو،استور،شگر،غذر سمیت گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے، لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں جب کہ خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

شگر کے بالائی علاقوں برزل ٹاپ، قمری، منی مرگ، کلشی، کالا پانی، میر ملک اور چلم میں 8 سے 10 فٹ تک برف پڑی ہے جس کے باعث 20 ہزار سے زائد افراد کئی روز سے گھروں میں محصور ہیں۔

شگر کے گاؤں ارندو میں گرنے والے برفانی تودے نے تباہی مچا دی ۔ موسمی بیماریوں اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث لوگ پریشان ہیں ۔ تودہ گرنے سے سیکڑوں درخت پتوں کی طرح بکھر گئے جبکہ برفانی تودے کی زد میں آ کر 40 مویشی ہلاک اور ایک گھر بھی تباہ ہوا ۔ 

استور میں بھی شدید برف باری کی وجہ سے عیدگاہ اور گوریکوٹ کی رابطہ سڑک بند اور بولن کے مقام پر برفانی تودہ گرنے سے بلاک ہے۔

چلم، گدیے اور ترشینگ کی رابطہ سڑکیں بھی ایک ہفتہ سے مکمل بند ہیں، شگر کے ارندو گاؤں میں گلیشئیرسرکنے لگا ہے جس کے باعث گاؤں کو خالی کرالیا گیا ہے۔

اسکردو میں دوروزقبل ہونے والی برف باری کے باعث دریائے سندھ پرقائم پل بھی گر گئے جس کے بعد گاؤں پندےسمیت بالائی دیہات کا اسکردوشہر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ برفانی تودےمیں دب کرسینکڑوں مویشی ہلاک ہوئے ہیں ۔

موسم کی خرابی کے باعث اسلام آباد اسکردو پروازیں بھی معطل ہیں ۔

 

install suchtv android app on google app store