نواز شریف کا وطن واپسی کا فیصلہ

سابق وزیراعظم نواز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیاہے اور وہ 21 اکتوبر کو وطن واپس پہنچیں گےجبکہ ان کی واپسی قومی ائرلائن پی آئی اے کی فلائٹ سے ہوگی۔

صدر مسلم لیگ ن نواز شریف براہ راست لاہور پہنچیں گے جبکہ وہ26 اکتوبر کو احتساب عدالت پیش ہونگے۔ سابق وزیراعظم نے 21اکتوبر کو وطن واپسی کے لیے ٹکٹ بھی بک کروالی ہے۔

آج سابق وزیراعظم پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنسوں میں فرد جرم عائد کی تھی جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ان کی دختر مریم نواز اورداماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پربھی فردجرم عائد کی گئی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف پر فرد جرم عائد کی ، مگر عدالت میں موجود ان کےنمائندے ظافر خان نے صحت جرم سے انکار کردیا ۔

نواز شریف کی نمائندے کی جانب سے صحت جرم انکار کے بعد احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے شہادتیں طلب کرلی ہیں۔ العزیزیہ ریفرنس میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف نے وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہونے کے باوجود اپنے نام سے کاروبار کیا۔

فرد جرم میں کہا گیا کہ 1991 میں نواز شریف نے کاروبار بچوں کے نام منتقل کیا اور بعد میں ان کے بچوں نے کروڑوں روپے کے فنڈز بطور تحفہ اپنے والد کو دیے۔

اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے مقرر کردہ نمائندےظافرخان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی جس پر نمائندے نے نوازشریف کی طرف سے فرد جرم سے انکار کردیا۔

اس کے علاوہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم کے خلاف دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

install suchtv android app on google app store