کردستان کی عراق سے آزادی کیلئے ریفرنڈم پر پاکستان کو تشویش

  • اپ ڈیٹ:
نفیس زکریا فائل فوٹو نفیس زکریا

ترجمان دفتر خارجہ نے حال ہی میں کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عراق کے اتحاد، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا، 'پاکستان کو ستمبر میں کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم پر تشویش ہے'۔

نفیس زکریا نے ریفرنڈم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا، 'ایک طرف یہ ریفرنڈم عراقی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اس وجہ سے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، دوسری جانب یہ عراق اور پورے خطے کے امن اور سلامتی کے لیے بھی ایک چیلنج ہے'۔

مزید جانئیے: عراقی کردستان میں آزادی کیلئے ریفرنڈم، خطے میں نئے تنازع کا خطرہ

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 25 ستمبر کو عراق میں کردوں نے بغداد سے آزادی کے لیے ایک ریفرنڈم کا انعقاد کیا تھا۔

عراق سے آزادی کے لیے ووٹنگ کا عمل خود مختارکردستان کے تین صوبوں سمیت بغداد کے زیرکنٹرول چند متنازع علاقوں میں عراق، ایران، ترکی اور دنیا کے کئی ممالک کی شدید مخالفت کے باجود منعقد کروایا گیا، جس میں 72 فی صد عوام نے حصہ لیا اور 92.73 فیصد نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا۔

کرد حکام کا کہنا ہے کہ وہ ترکی اور وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی معاشی پابندیوں کا سامنا کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس توانائی کی پیداوار اور ایندھن کی وافر سپلائی موجود ہے جبکہ ان کی زمینیں بھی بہت زرخیز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کردستان کا قیام ناقابل قبول ہے: روس

دوسری جانب عراق کی وزارت ٹرانسپورٹ نے بین الاقوامی فضائی کپمنیوں کو کردستان کے دارالحکومت اربیل اور دوسرے بڑے شہر سلیمانیہ کے لیے پروازیں معطل کرنے کا حکم دے دیا۔

مذکورہ ریفرنڈم پر ترکی نے بھی تشویش کا اظہار کیا، جسے اپنے ملک میں کرد اقلیت کی جانب سے علیحدگی پسند تحریک کا سامنا ہے۔

install suchtv android app on google app store