ملالہ یوسف زئی اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن مقرر ہوگئی

 ملالہ یوسف زئی اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے سفیر برائے امن کا ایوارڑ وصول کر رہی ہے رائٹرز ملالہ یوسف زئی اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے سفیر برائے امن کا ایوارڑ وصول کر رہی ہے

پاکستان میں خواتین کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کرنے والی ملالہ یوسف زئی کو ایک اور بین الاقومی اعزاز سے نواز دیا گیا ہے، اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے انھیں اپنا سفیر برائے امن مقرر کردیا۔

19 سالہ ملالہ یوسف زئی یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی اور تاریخ کی کم عمر ترین شخصیت بن گئیں ہیں۔

اس کے علاوہ ملالہ یوسف زئی نوبیل انعام حاصل کرنے والی کم عمر ترین شخصیت تھیں، انھیں یہ اعزاز 17 سال کی عمر میں دیا گیا تھا۔

ملالہ یوسف زئی نوبیل پرائز کے علاوہ ورلڈ چلڈرن پرائز جیسے ایوارڈز بھی حاصل کرچکی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس موقع پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے ملالہ یوسف زئی کیلئے کہا کہ 'آپ نہ صرف ہیرو ہیں بلکہ آپ پُرعزم اور با کردار شخصیت ہیں'۔

مزید جانئیے: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ملالہ کو اقوام متحدہ کیلئے’امن کی پیامبر‘ مقرر کر دیا

ملالہ یوسف زئی کے علاوہ اقوام متحدہ کے امن کے دیگر سفیروں میں معروف اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو (سفیر برائے موسمیاتی تبدیلی)، اداکار چارلس تھیرون (ایچ آئی وی سے بچاؤ اور خواتین کے حوالے سے عدم تشدد) اور اداکار میئکل ڈوگلاس (تخفیف اسلحہ) شامل ہیں۔

تقریب سے خطاب میں ملالہ یوسف زئی نے پاکستانی شہری ہونے پر فخر کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں نے مجھے روکنے کیلئے تمام اقدامات کیے، انھوں نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے'۔

ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ 'اب یہ ایک نئی زندگی ہے، یہ دوسری زندگی ہے اور یہ تعلیم کے مقاصد کیلئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ جون میں سیکنڈری تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ یونیورسٹی میں فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کریں گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: معیاری تعلیم سے دہشتگردی کو شکست دی جا سکتی ہے، ملالہ یوسفزئی

اس سے قبل اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے جمعہ (7 اپریل) کو 19 سالہ ملالہ کے لیے سفیر برائے امن کے اعزاز کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں سوات میں اسکول سے واپسی پر حملہ کرکے زخمی کردیا گیا تھا، اُس وقت ان کی عمر صرف 15 برس تھی، انھیں خواتین کی تعلیم کے لیے آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

ملالہ یوسف زئی کو ابتدائی طور پر پاکستان میں ہی طبی امداد دی گئی تھی تاہم بعد میں انھیں برطانیہ کے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ دنیا کی دوسری مقبول ترین خاتون قرار

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی اعلان کیا تھا کہ نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی ان کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گی اور انھیں 2014 میں اعلان کی گئی اعزازی شہریت سے نوازا جائے گا۔

install suchtv android app on google app store