ٹی او آرز بھجوانے سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کواعتماد میں لیا جائے گا: خورشید شاہ

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ فائل فوٹو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ

اپوزیشن کی جانب سے ٹی او آر باضابطہ طور پر حکومت کو بھجوانے کیلئے باقاعدہ طور پر خط لکھا جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا پانامالیکس پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے متفقہ ٹی او آر حکومت کو بھجوانے سے پہلے تمام رہنمائوں کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ ،کہتے ہیں ٹی او آر اخباری خبروں کے ذریعہ نہیں بلکہ باضابطہ بھجوائیں جائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ٹی او آر باضابطہ طور پر حکومت تک پہنچانےکے لیے وزیر اعظم کو خط لکھا جائےگا تاہم اس سے قبل دیگر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا ،اس سلسلہ میں وہ آج شاہ محمودقریشی ،سراج الحق ،شیخ رشید سمیت دیگر رہنمائوں کو ٹیلی فون کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ٹی او آر اخباری خبروں کے ذریعہ نہیں بلکہ باضابطہ بھجوائیں جائیں گے۔

مزید جانئیے: اپوزیشن چاہتی ہے قرض معاف کرانے والوں کو معافی مل جائے: طلال چودھری

وزیر اعظم کو خود سے خط نہیں لکھ سکتا ،پہلے سب دوستوں سے مشاورت ہو گی جس کے بعد شام یا کل تک خط لکھ دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ تمام اپوزیشن نے متفقہ ٹی او آر تیار کیےحکومت اپوزیشن کے ٹی او ار کو سنجیدہ لے اور علمدرآمد یقینی بنائے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو ہم نہیں لکھیں گے ،یہ حکومت کا کام ہے وہ عمل کروائے ۔

پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومتی ٹی اوآرکو مسترد کرچکی ہے،وزیراعظم اپوزیشن کے ٹی اوآرپرخود کو پیش کریں۔

کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومتی ٹی اوآرکو مسترد کرچکی ہے۔

وزیراعظم اپوزیشن کے ٹی اوآرپرخود کو پیش کریں اپوزیشن نے اتفاق رائے سے ٹی او آربنائے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاناما لیکس: اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ ٹی او آرز تیار کر لئے

احتساب کےعمل کا آغازوزیراعظم سے ہونا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف جب وزیراعلیٰ تھے،اسوقت سے اب تک ٹیکس اورآمدنی سے متعلق بتائیں۔

نوازشریف ہمیں بتائیں کہ انھوں نے1985 سےاب تک کتنا ٹیکس دیا۔نوازشریف یہ بھی بتائیں کہ1985 سے اب تک انھوں نےکتنے اثاثے بنائے ہیں ۔

install suchtv android app on google app store