وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد مستعفیٰ

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد مستعفیٰ فائل فوٹو

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

نمائندے کے مطابق پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کے دوران آج خصوصی عدالت نے دیگر افراد کے ساتھ زاہد حامد کا بیان بھی قلمبند کرانے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد وفاقی وزیر زاہد حامد نے اپنے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کی جانب سے 3 نومبرکی ایمرجنسی کے اقدامات میں دیگر ملزمان کی شمولیت کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے حکومت سے پندرہ روز میں جواب طلب کیا ہے۔ مذکورہ کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ پرویز مشرف 3 نومبر کی ایمرجنسی کے تنہا ذمہ دار نہیں، لہذا ان کے ساتھ ساتھ اُس وقت کی کابینہ کے اراکین، سرکاری افسران، اراکین پارلیمنٹ اور کور کمانڈرز کو بھی مقدمے کی تفتیش میں شامل کیا جائے۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد سمیت دیگر ملزمان کو شریک ملزم بناتے ہوئے دوبارہ درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی۔ تاہم اگر وفاقی حکومت چاہے تو وہ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرسکتی ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اصل درخواست کی روشنی میں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایمرجنسی کے نفاذ میں دیگر افراد کے کردار کا بھی جائزہ لیا جائے۔

install suchtv android app on google app store