’آزادی اور انقلاب مارچ‘ اسلام آباد میں: لائیو اپ ڈیٹس

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کی شام تک ملتوی

اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کی شام تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ یہ اجلاس اب پیر کی شام پانچ بجے ہوگا۔ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے اور بہتر راستے کی تلاش کے لیے یہ اجلاس ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔

تحریک انصاف اور حکومتی کمیٹی میں مذاکرات ختم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومتی ٹیم کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔ یہ مذاکرات جہانگیرترین کی رہائش گاہ پر ہورہے ہیں۔
تحریک انصاف کےمذاکراتی وفدمیں شاہ محمودقریشی اورجہانگیرترین شامل ہیں۔ جبکہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم میں اسحاق ڈاراورزاہدحامد شامل ہیں۔
آج ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم کے استعفے کے علاوہ دیگر امور پر بھی بات چیت جاری ہے۔ خاص کر انتخابی اصلاحات، جو ڈیشل کمیشن کی تشکیل اور اس کے دائرہ کار کے حوالے سے آج ہونے والے مذاکرات میں بات چیت کی جائے گی۔ اس سے قبل بھی حکومت اور تحریک انصاف کے مابین مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن دونوں فریقین اپنی اپنی بات پر قائم ہیں۔

نواز شریف اپنے لئے 10 چوہدری نثار قربان کرسکتے ہیں، شیخ رشید
شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ دھرنا کسی صورت خالی ہاتھ نہیں جائے گا، اسی مہینے نتیجہ نکل آئے گا، وہ کہتے ہیں کہ ، میاں صاحب قربانیں دیں جمہوریت بچ سکتی ہے، ن لیگ اپنے ساتھ پیپلزپارٹی کو بھی لے ڈوبے گی، اللہ کی طرف دیکھتا ہوں فوج کی طرف نہیں۔
سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ لوگ نواز شریف کو جھوٹا اور عمران خان کو سچا کہتے ہیں، کسی نے اسکرپٹ لکھا ہوتا تو 25 دن لوگ نہ بیٹھتے، عمران خان کیلئے 24 دن بے انتہاء مؤثر ہیں، لوگ نتیجہ دیکھنا چاہتے ہیں، دھرنا کسی صورت خالی ہاتھ نہیں جائے گا۔
وہ کہتے ہیں کہ حکمران گولی دینے والے اور ڈبل شاہ ہے، یہ ضرورت پڑنے پر گدھے کو بھی باپ بنالیتے ہیں، عمران خان جان دے دیں گے، استعفیٰ کے بغیر نہیں جائیں گے، نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ دونوں کو مار پڑی تو اکٹھے ہوگئے، نواز شریف اپنے ساتھ پیپلزپارٹی کو بھی لے ڈوبیں گے، پی پی سے ہر ایک پر 50، 50 ارب روپے کا کیس ہے، آصف زرداری نہ سمجھ آنے والے شخص ہیں، نواز شریف اپنے لئے 10 چوہدری نثار قربان کرسکتے ہیں، مولانا مفاد کے اتحادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کے قرض کی ضرورت نہیں، حکمران باہر رکھا پیسہ واپس لائیں، نواز شریف قربانی دیں تو جمہوریت بچنے کے چانسز ہیں، اللہ کی طرف دیکھتا ہوں، فوج کی طرف نہیں، ظالموں کا گروہ ایک ساتھ نالے میں گرے گا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان جانتے تھے 4 حلقوں میں بھوسہ، یوریا نکلے گا، اسی مہینے نتیجہ نکل آئے گا، عرب دنیا جیسا انتشار پاکستان میں نہیں پھیلے گا۔

غیر قانونی اور غیر آئینی پارلیمنٹ کیخلاف اعلان جنگ کرسکتے ہیں: طاہر القادری
ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کہتے ہیں کہ نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے ممکن نہیں، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی صرف 10 فیصد، لعنت ایسی دولت پر ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، ہم اعلان جنگ کرسکتے ہیں، پھر جو بھی سامنے آئے گا بہہ جائے گا، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں۔
اسلام آباد میں 23 روز سے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا کہ نظام کی تبدیلی پارلیمنٹ کے ذریعے نہیں ہوسکتی، انقلابی تحریک کی ضرورت ہے، ہماری تحریک جمہوریت کیخلاف نہیں، حکمرانوں کی جانب سے پھیلائے فتنے کو رد کرتا ہوں، ہم اقلیتوں، مزدوروں، کسانوں اور بے کس مظلوم پاکستانی عوام کے حقوق کیلئے نکلے ہیں، غریبوں کا حق حکمرانوں سے چھین کر واپس لانا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی ممبران نے 200 فیصدی تنخواہیں بڑھائیں، غریب عوام کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا، پارلیمنٹ میں بغیر آڈٹ ممبران کو پیسہ مل جاتا ہے، لعنت ایسی دولت پر جو ممبران اسمبلی کو ملے اور غریب کو نہیں، علاج کيلئے ممبران اسمبلی کو کروڑوں روپے جاری ہوتے ہیں۔
طاہر القادری نے مزید کہا کہ میری سوچ میں تنگ نظری نہیں، قائد اعظم کے وژن کے تحت جنگ لڑرہا ہوں، دھرنے میں ایک شخص کوبھی پیسہ دے کر نہیں لایا گیا، پارلیمنٹ غیرقانونی اور غیرجمہوری ہے، ہم اعلان جنگ کرسکتے ہیں، پھر جو بھی سامنے آئے گا بہہ جائے گا، عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے خواہ ہماری لاشیں گرجائیں، جعلی مینڈیٹ اور کرپشن کے ذریعے آنیوالے حکمران نہتے لوگوں کو جنگ پر آمادہ نہ کریں، نہتے لوگ شیر بن گئے تو پھر کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

حکومت اور تحریک انصاف میں ایک اور مذاکرات کا دور ختم

پاکستان تحریک انصاف اور حکومتی ٹیموں میں مذاکرات کا ایک اور دور ختم ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور اسد عمر شامل تھے۔ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے ارکان وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور زاہد حامد تھے۔

مذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوئے۔ کمیٹیوں کے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں حکومتی رکن وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے معاملات پر اتفاق رائے کی کوشش کی،تحریک انصاف سے کل دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کو جلد سے جلد انجام تک پہنچائیں گے،

اسحاق ڈار نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے کے اشارے مل رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، حکومت کو تجاویز تحریری طور پر دی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مطالبات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے ، کوشش ہے اس بھنور سے نکلیں اور حالات معمول پر آجائیں۔

چینی صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف چین کے صدر کو خوش آمدید کہے گی، چینی صدر کا دورہ پاکستان ملک کے مفاد میں ہے۔

نواز شریف کا استعفیٰ لیے بغیر نہیں جاؤں گا: عمران خان

عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیاں مذاکرات کرتی ہیں لیکن وہ نواز شریف کا استعفیٰ لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں جو شخص زیادہ شور مچا رہا ہے وہی سب سے بڑا ڈاکو ہے۔

حکمران فوج کو بدنام کر رہے ہیں: عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران پاکستان بدنام کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر پھیلایا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کسی کے اشارے پر چل رہی ہے۔

تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی اور سیاسی جرگے کی ملاقات کا آغاز ہو چکا

تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی سیاسی جرگے سے ملاقات شروع ہوگئی ہے۔ جرگہ پی ٹی آئی ارکان کو وزیراعظم سے ملاقات اور حکومتی جواب سے آگاہ کرے گا۔ رحمان ملک کی رہائش گاہ پر ہونے والی اس ملاقات میں تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔ اس جرگے میں آگے کے لائحہ عمل کا تعین کیا جائے گا۔

 

خدارا کابینہ میں تبدیلی کریں: اعتزازاحسن

اعتزازاحسن نےوزیراعظم سے کابینہ میں تبدیلی کا مطالبہ کردیا۔
انھوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تیسری مرتبہ اس مقام تک پہنچے ہیں، خدارا اپنے دائیں بائیں دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کی سیاست غلط ہے اور میں چاہوں تو ساری اپوزیشن کوباہر لے جاسکتا ہوں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اعتزاز احسن کی گفتگو کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کچھ کہتے ہوئے پائے گئے، جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ چوہدری نثار ابھی بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار ابھی بھی وزیراعظم کو آنکھیں دکھا رہے ہیں، اب میں کیا کروں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے دیکھنے کے بجائے چوہدری نثار باہر کھڑے مجمعے کو دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ طالب علموں کابحث مباحثہ نہیں، وزراء کوبردباررہنا چاہیے۔

اعتزاز احسن کی وزراء پر شدید تنقید

اعتزاز احسن نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پہلے سے آپ کو چھوڑ چکے ہوں، آپ کب تک ان کی طرف سے معذرت کرتے رہیں گے۔
انھوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشترکہ اجلاس جو آپ کی طاقت بن رہا ہے، یہ آپ نے خورشید شاہ اورمیرے مشورے پر بلایا ہے، لیکن اس طاقت کے بعد آپ کے وزراء کا لہجہ ہی بدل گیا ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھ پرلینڈ مافیا کی وکالت اورایل پی جی کوٹہ لینےکاالزام لگایا، اس پر بات کرنا میرا حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایل پی جی کا بزنس میری بیوی کرتی ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مجھے ٹھنڈا ہونے کا مشورہ دینے والے خود جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کی معذرت پر ان کا ممنون ہوں: اعتزاز احسن


سینیٹر اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ممنون ہوں کہ وزیراعظم نے مجھ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مجھ سے معافی بھی مانگی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے شہید بھٹو اور شہید بی بی کی جماعت نے عزت بخشی ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھ پر گھٹیا الزام لگائے اور ان پر بات کرنا میرا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم اپنے دائیں بائیں دیکھیں، کہہیں آگ لگانے والے آپ کے ارد گرد تو نہیں بیٹھے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ میری سیاست کو 50 سال ہوگئے ہیں اور جنرل پرویز مشرف کو بھگانے میں بھی میرا چھوٹا سا کردار رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں نے مشرف کے دور میں وزیراعظم بننے کی پیشکش بھی ٹھکرا دی۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جوشخص سیاست کو تجارت بنالے اس کی کوئی عزت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر زرداری کو بھی بہت سے چیلنچز کا سامنا تھا، اب حکومت کو بردباری کامظاہرہ کرنا چاہیے۔

مجھے اقتدار نہیں یہ ایوان عزیز ہے: نواز شریف


پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے چوہدری نثار کی جانب سے اراکین بلخصوص خورشید شاہ سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے دیئے گئے بیان پر دکھ اور افسوس ہے۔ گزشتہ رات کا واقعہ افسوس ناک ہے۔ مجھے اقتدار سے زیاد ہ موجودہ پارلیمنٹ کی یکجہتی عزیز ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز وزیراعظم نے چوہدری اعتزاز احسن اور چوہدری نثار علی خان کے درمیان معاملہ رفع دفع کراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات کا واقعہ بدقسمتی ہے۔ چوہدری نثار کے بیان پر افسوس اور تکلیف ہوئی۔ مشکور ہوں کہ خورشید شاہ نے معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کے فروغ اور آئین کی سربلندی کیلئے اکٹھے ہیں۔ جتنے بھی گلے شکوے ہوں حکومت اور اپوزیشن کو ایک ہونا چاہیے۔ بطور رکن پارلیمنٹ فخر ہے جمہوریت، آئین و قانون کی راہ کا تعین ہوا۔ اقتدار کی پروا نہیں۔ پارلیمنٹ کی یکجہتی سے بہت خوش ہوں۔ خورشید شاہ اور اعتزاز احسن سے خود معذرت کی۔ اعتزاز احسن سے کہا مجھے افسوس ہے۔ آپ درگزر فرمائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومت آسان نہیں، یہ کانٹوں کا بستر ہے۔ عمران خان، طاہرالقادری کے مقاصد اور بیانات سب کے سامنے ہیں۔ بات چیت کر رہے ہیں لیکن کیا مطالبات واقعی ملکی مفاد میں ہیں۔ دھرنوں کے باعث مالدیپ کے صدر نے دورہ منسوخ کردیا۔ ایک دفعہ پھر اپوزیشن اور اعتزاز احسن سے معذرت کرتا ہوں۔ اعتزاز احسن عدلیہ بحالی تحریک کے ساتھی ہیں۔ ان سے اچھے تعلقات ہیں۔
ملکی صورت حال کے باعث چین کے صدر کے دورے کی منسوخی پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے صدر کے دورے پر بھی شکوک وشبہات ہیں۔ آج پیپلز پارٹی کے ساتھ ایسا ہوتا تو میں بھی اتنی ہی یکجہتی کا ثبوت دیتا۔ پیپلزپارٹی دور میں طاہرالقادری کے دھرنے کیخلاف قرارداد پیش کی۔ دھرنے کی سختی سے مذمت کر کے فرض ادا کیا۔ قیمت نہیں مانگی، ہم سب یہاں ایک بڑے مقصد کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے ایک بار پھر معذرت خواہ لجہے میں کہا کہ "میری معذرت کے بعد درگزر کر کے اصل معاملے کی جانب آجائیں", خورشید شاہ نے کافی خبر دے دی۔ مزید کی گنجائش نہیں۔

اپوزیشن کی تنقید کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: راجا ظفرالحق


پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیر رہنما اور سینیٹر راجا ظفر الحق کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ نے خامیوں کی نشاندہی کی، اس کی قدر کرتے ہیں، اپوزیشن کے الفاظ ہم حد سے آگے جاتے محسوس نہیں کرتے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز ایوان سے خطاب میں ن لیگ کے سینیٹر راجا ظفر الحق کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار اور اعتزاز احسن کے بہترین تعلقات رہے ہیں، خورشید شاہ نے آگ کو ٹھنڈا کرنیکی کوشش سے قومی ضرورت پوری کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام اپوزیشن کو معذرت کا بیان بھیجا، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ مخالفین اس بات کا فائدہ نہ اٹھائیں، خورشید شاہ کی باتوں کے بعد معاملے کو طول دینے کی گنجائش نہیں، یہ نہ ہو کہ اصل معاملہ یہیں رہ جائے۔

 

'ہم سب ماضی کو بھلا کر پارلیمنٹ میں متحد ہوئے ہیں'

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے خطاب کا انداز جوشیلے انداز میں کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ایوان جمہوریت بچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا ہے، حکومت اور اپوزیشن بڑے مقصد کیلئے ایک ہوئے ہیں،مگر ایسے لوگ نہیں دیکھے جو اپنے محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپیں،خورشید شاہ کی ایوان میں چوہدری نثار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن سے متعلق چوہدری نثار کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں، چوہدری نثار آستین کے سانپ ہیں، ہمیں بھی پتا ہے چوہدری نثار کل کہاں سے بولے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایوان جمہوریت بچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا ہے،سیاست دان کو پانی سے بھی زیادہ نرم ہونا چاہیے، سیاست دان کا مزاج شہد جیسا، اور صبر پہاڑ سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آئین اور جمہوریت بچانے کیلئے کوشاں ہے، وزیراعظم کا استعفیٰ ان کی نہیں جمہوریت کی کمزوری ہوگی، تمام اپوزیشن کہتی ہے وزیراعظم ڈٹ جائیں، اپوزیشن کا وزیراعظم پر اعتماد اس کی طاقت ہے، جو لوگ اپنے لیڈر کو دوراہے پر لاکھڑا کریں وہ وفادار نہیں، حکومت اور اپوزیشن بڑے مقصد کیلئے ایک ہوئے ہیں۔
انہوں نے چوہدری نثار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ نہیں دیکھے جو اپنے محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپیں، اعتزاز احسن سے متعلق چوہدری نثار کے بیان پر خورشید شاہ برہم ہوگئے، انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار آستین کے سانپ ہیں، ہمیں بھی پتا ہے چوہدری نثار کل کہاں سے بولے، قیادت کچھ کہتی ہے اور اگلے دن ایک وزیر امتحان میں ڈال دیتا ہے، میاں صاحب کو کہا تھا آپ کی صفوں میں پورس کے ہاتھی ہیں، حکومت میں بیٹھے کچھ لوگ6ماہ سے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں، حکومت میں شامل کچھ لوگ سازشیں کر رہے ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینیر وزیر نے وہاں کھڑا کر دیا کہ ایک جانب آگ ہے، دوسری جانب گڑھا، ایک وزیر نواز شریف سے ڈائریکٹ لڑتا تو دوسرے اسے چیر پھاڑ دیتے، کسی کیخلاف سازش ہو تو پہلے بازو کاٹے جاتے ہیں، یہ بات نئی نہیں کہ میاں صاحب کی صفوں میں غدار پیدا ہوجائیں، اپوزیشن نے میاں صاحب کو سیاسی ٹائیکون بنا دیا ہے، ہمارا وزیراعظم کو طاقتور بنانا ان کے وزیر کو برداشت نہیں ہوا۔
انہوں نے خدا کو گواہ بناتے ہوئے کہا کہ خدا جانتا ہے کہ میاں صاحب، اس وزیر نے کوئی حد نہیں چھوڑی، خود ڈوری پر ناچنے والے کسی پر کیا الزام لگائیں گے، وہ وزیر کل اپنا ذہن بنا چکا تھا اس لیے آگے نہیں آیا، میاں صاحب آپ کو اس شخص سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنا ہوگا، وہ وزیر اس ایوان میں آکر سب سے معافی مانگے۔

وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان جمعہ کی صبح ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی بحران اور دھرنوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

سیاسی جرگے کا ہر فیصلہ تسلیم کریں گے: نواز شریف

گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے تیسرے دن کی کارروائی کے اختتام پر حکومتی کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیاسی جرگے میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ ان کے لیے قابلِ قبول ہوگا۔

حکومت اور تحریک انصاف میں بات چیت شروع کروادی ہے: سراج الحق

جماعت اسلامی کے سربراہ اور حکومت، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان رابطہ کار کا کردار ادا کرنے والے جرگے کے سربراہ سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوں کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بات چیت شروع کروادی ہے اور جیسے ہی رحمان ملک اسلام آباد پہنچیں گے، مذاکرات شروع ہوجائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ معاملے کی تاخیر کی صورت میں ملک اور قوم کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے ہماری کوششیں کامیاب ہوں گی جبکہ ہم آئین اور جمہوریت کی بالادستی کیلئے کوشاں ہیں۔

دھرنا جاری رہے گا: طاہر القادری

طاہر القادری نے کہا کہ جب تک غریبوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، عوامی تحریک کا اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل سے انقلاب مارچ اسکول کھولے جارہے ہیں جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں رہنے والے لوگ دھرنے میں بلیک بورڈز اور چاکس بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا میں شریک افراد کا اب یہی گھر ہے، کامیابی تک یہیں رہیں گے۔

'مسلم لیگ ن دوغلی پالیسی پر گامزن'

پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الہیٰ نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے وزراء مذاکرات کو ثبوتاژ کر رہے ہیں۔ دن میں اسمبلی میں گالیاں دینے والے رات میں مذاکرات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اب بھی عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور ان کی گرفتاریوں کو سلسلہ جاری ہے۔ مسلم لیگ ن دوغلی پالیسی ترک کرے۔

عمران خان اور طاہر القادری سو سال بھی دھرنا دے دیں جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے: احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کہتے ہیں کہ عمران خان اور طاہر القادری سو سال تک بھی دھرنے دے دیں وہ جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کے دوران احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کنٹینروں میں دو رہنماؤں نے پورے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے، دونوں لیڈر اپنی مرضی سے کنٹینر پر نکلتے ہیں اور جس کی چاہتے ہیں پگڑی اچھالتے ہیں۔ آج ہم جس صورت حال کا سامنا کررہے ہیں اس نے دنیا میں ہمارا مذاق بنارکھا ہے ، ہماری پارلیمنٹ میں خیمہ بستی بن چکی ہے اور پارلیمنٹ دھوبی گھاٹ بن چکا ہے۔ گھس بیٹھیوں کا دروازے اور پارکنگ لاٹ پر حملہ پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ جتنی حرمت پارلیمنٹ کی ہےاتنی ہی اس کے جنگلے اور پارکنگ لاٹ کی۔ جمہوری دور میں پہلی بارپارلیمنٹ پر حملہ اور ٹی وی اسٹیشن پر قبضہ ہوا۔ یہ حکومت اتنی کمزور نہیں کہ گیٹ نہ چھڑا سکے لیکن ہم انہیں لاشیں نہیں دیں کہ وہ اپنی سیاست چمکائیں۔ طاہر القادری اردو میں خون خرابے اور انگریزی میں امن کی بات کرتے ہیں، وہ خواتین کو مذہب کے نام پر بلیک میل کررہے ہیں۔ دھرنے والوں نے جتنا ملک کو نقصان پہنچایا،اتنا دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا۔ 4 کے ٹولے نے حکومت کو کشمکش میں مبتلا کردیا ہے، 2 ہفتے کنٹینر پر بیٹھ کر کنسرٹ کرنے والوں نے ہمارے 14 ماہ کی محنت پر پانی پھیر دیا۔ دھرنوں کے قائدین پاکستانی عوام کو نفسیاتی طور پر کمزور کر رہے ہیں۔ عمران خان اور طاہر القادری چاہے سو سال تک بھی دھرنے دے دیں، وہ جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ پارلیمنٹ میں موجود ہر شخص جمہوری نظام کی حمایت کررہا ہے۔ یہ ایوان آئین اور جمہوریت کی بالادستی کی جنگ میں پیچھے ہٹنے کا تصور نہیں کرسکتا۔ ملک کی ترقی کا واحد راستہ جمہوریت کا تسلسل ہے۔اس ملک کا حق ہے کہ یہاں بھی حکومت کو 5 سال کا استحکام دیا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ عمران خان کسی اسکرپٹ پر چل رہے ہیں لیکن ان کی اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ کسی اسکرپٹ پر چل رہے ہیں، جس پر انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔ وہ انتظار کررہے ہیں کہ عمران خان کب کتاب لکھیں گے کہ وہ لال حویلی سے کیسے ملے۔ دنیا میں کوئی الیکشن مکمل طور پر صاف شفاف نہیں ہوسکتا، امریکا جیسے ملک میں بھی یہ شکایات اٹھتی ہیں۔ عمران خان کی 6 میں سے 5 مطالبے مانے جاچکے ہیں۔ عمران خان ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ 4 ارب روپے میں اسلام آباد راولپنڈی میٹرو بس بن سکتی تھی لیکن وہ چیلنج کرتے ہیں کہ وہ 4 ارب روپے میں پشاور میں میٹرو بس منصوبہ مکمل کرکے دکھادیں وفاقی حکومت انہیں ساڑھے 4 ارب روپے ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکموت اسلام آباد میں ایک کینسر اسپتال قائم کرنا چاہتی ہے اس لئے وہ عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ حکموت کو اپنے تجربے سے مستفید کریں اور اپنی توانائیوں کو دھرنوں میں خرچ کرنے کے بجائے تعمیری کاموں میں صرف کریں۔

یہ سیاسی جھگڑے اشرافیہ کے جھگڑے ہیں: سینیٹر رضا ربانی


پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کہتے ہیں کہ موجودہ بحران اداروں کے درمیان ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ ہے،پارلیمنٹ کو جزوی فتح تو حاصل ہوئی ہے لیکن جنگ ابھی بھی جاری ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کے دوران سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات سے پنجاب میں بارش کی وجہ سے سیلابی کیفیت ابھر کر سامنے آرہی ہے لیکن بدقسمتی سے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے پنجاب کی حکموت اس کیفیت سے نمٹنے کے لئے تیار نہیں،وزیراعظم سے گزارش کرتے ہیں کہ ملک میں اشرافیہ کے جھگڑے کو پش پشت ڈال کر پنجاب حکومت کو توجہ دینے کی ہدایت کرے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی فتح ہوئی لیکن ہمیں اس بات کو مد نظر رکھنا چاہیئے کہ یہ پہلی لڑائی ہے اور اس لڑائی میں ایک جزوی فتح ہوئی ہے لیکن ابھی جنگ باقی ہے اور اگر ہم یہ سمجھیں کہ یہ پہلا اور آخری حملہ تھا تو یہ ہماری بھول ہوگی۔ اس جنگ کا دائرہ بہت وسیع ہے، ہمیں اس بات کو سمجھنا پڑے گا کہ یہ اقتدار، اداروں کے درمیان ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ ہے۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی قوتیں، وکلا اور سول سوسائٹی ایک ساتھ کھڑی ہیں، اس تمام صورت حال کا سامنا ہمیں متحد ہوکر کرنا ہوگا۔اگر نظام کو لپیٹا گیا تو پھر خطرہ صرف وفاق کو ہوگا کیونکہ تین چھوٹے صوبے آئین میں اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے ملنے والی خودمختاری چھننے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

وہ ایک گزرا زمانہ تھا جب عمران خان ہمارا ہیرو تھا: سینیٹرحاجی عدیل

 


سینیٹر حاجی عدیل کہتے ہیں کہ چور دروازوں سے چھپ کر پارلیمنٹ آناپڑتاہے۔ یہ کیسی حکومت ہے جس میں مظاہرین خود پولیس اہلکاروں کی چیکنگ کررہے ہیں۔ حکومت ہتھیار ڈال چکی ہے۔
سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینیٹر حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ ایسی وزارت عظمیٰ کا کیا فائدہ جس میں وزیراعظم کو چھپ کر پارلیمنٹ آنا پڑے۔ حکومت نے کنٹینر کس کیلئے لگا رکھے ہیں یہ لوگ تو آجارہے ہیں۔ کنٹینر تو صرف شہریوں کیلئے تکلیف دہ ہیں، لاہور میں بھی ہر جگہ کنٹینر ہیں۔ میں بھی تین گھنٹے تک پھنسا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس 40 ہزار کے قریب ہے لیکن چند ہزار لوگ کنٹرول نہیں ہورہے۔ حکومت ہتھیار ڈال چکی ہےحکومت کے لئے حوصلہ حکیم سعید سے ہی مانگا جاسکتا ہے اگر وہ یہاں ہوتے ہم ان سے معجون مانگتے۔ ہزاروں بار کہہ چکے ہیں کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں لیکن حکومت کا اختیار نظر نہیں آتا۔ یہ کیسی حکومت ہے جس میں مظاہرین خود پولیس اہلکاروں کی چیکنگ کررہے ہیں یہ دہشتگرد لوگوں اور گاڑیوں کو چیک کررہے ہیں لوگوں کو دفاتر بھیجنے کے بجائے واپس گھر بھیج دیتے ہیں۔

حکومت کا عمران خان اور طاہرالقادری سے مذاکرات کا فیصلہ اچھا ہے: مشاہد حسین


سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز کو کوئی بھی ایک ادارہ حل نہیں کرسکتا۔ حکومت تاخیر نہ کرتی تو یہ معاملہ طول اختیار نہ کرتا، حکومت نے عمران خان اور طاہرالقادری سے مذاکرات کا اچھا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ میں آئے جو نیک شگون ہے،جس سے لگتا ہے کہ پرامن سیاسی حل ہونے والا ہے، حکومت نے عمران خان اور طاہرالقادری سے مذاکرات کا اچھا فیصلہ کیا ہے ، اسپیکر سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ تحریک انصاف کے استعفے قبول نہ کرے ، کیونکہ جب نریندر مودی سے مذاکرات ہوسکتے ہیں تو پھر ان سے کیوں نہیں۔ یہ انتہائی مثبت بات ہے کہ اس بحران میں فیصلے سیاستدانوں نے کئے ہیں کسی بیرونی اشارے پر نہیں ہوئے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ چین ناصرف ہمارا دوست ہے بلکہ اس وقت ملک کی ترقی میں بھی اہم رول ادا کرنا چاہتا ہے، آئندہ ہفتے چین کے صدر پاکستان آرہے ہیں اور کئی اہم معاہدوں پر پیش رفت ہوگی، میڈیا ،عدلیہ اور سول سوسائٹی آزاد ہیں، یہ مثبت بات ہے، یہ تمام ادارے نہ تو عسکری کنٹرول میں ہے اور نہ ہی اس پر حکومتوں کا اثر ہے، پاکستان کو درپیش چیلنجز کو کوئی بھی ایک ادارہ حل نہیں کرسکتا، آئی ایس آئی ایس کا اب دوسرا ہدف پاکستان اور افغانستان ہے۔ 

دھرنے والے  مذاکرات نہ مانیں تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے: پروفیسر ساجد میر


جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر کہتے ہیں کہ ڈنڈے اور زور زبردستی کی شریعت منظور نہیں ہے، اسلام آباد کو یرغمال بناکے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ پورا نہیں ہوگا، دھرنے والے مذاکرات نہ مانیں تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ،آزادی اور انقلاب کے نام پر دھرنے انتہائی غلط مقاصد کیلئے ہیں، دھرنوں میں آئین، اخلاق کے علاوہ اسلامی اقدار کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، قادری صاحب بتائیں کہ نبی کریم ﷺ نے کس جنگ میں عورتوں،بچوں کو آگے رکھا، یہ خود ساختہ شیخ الاسلام سادہ لوح عوام کو بھٹکا رہے ہیں اسلام آباد کو یرغمال بناکے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ پورا نہیں ہوگا۔
پروفیسر ساجد میر نے عمران خان کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا عمران خان وفاق کے بجائے خیبرپختونخوا میں کارکردگی دکھائیں، ڈنڈے اور زور زبردستی کی شریعت منظور نہیں ہے، طالبان کی ڈنڈا بردار شریعت کو قبول نہیں کیا تو دھرنے والوں کی کیسے کریں گئے ، طالبان سے مذاکرات نہ ماننے پر کارروائی کی گئی تھی ، اگر دھرنے والے بھی مذاکرات نہ مانیں تو ان کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

 

حکومتی کمیٹی کیساتھ مذاکرات میں واضح پیشرفت نہیں ہوسکی: اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والی پی ٹی آئی کمیٹی کا حصہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں واضح پیشرفت نہیں ہوسکی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے کل ہونےوالے مذاکرات میں مثبت نتائج کاامکان ہے۔

 پانچ سو افراد کروڑوں پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 500 افراد کروڑوں پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 21 سال انہوں نے گراؤنڈ پر مقابلہ کیا لیکن مقابلے کا جیسا مزہ اب آرہا ہے پہلے نہیں ملا۔

طاہر القادری کی خورشید شاہ پر تنقید
طاہر القادری نے خورشید کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان پر کرپشن کے کیسز ہیں اور وہ کرپشن کے سردار ہیں۔
انہوں نے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے درخواست کی کہ وہ خورشید شاہ کی زبان کنٹرول کریں۔
شاہ محمود قریشی عوامی تحریک پر فرد جرم عائد کر کے چلے گئے: خورشید شاہ

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا ہے کہ آج یہ پارلیمنٹ جیت گئی ہے، اسپیکر صاحب ہم آپ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے، آپ نے جو فیصلہ کیا وہ پارلیمنٹ کے وقار اور جمہوریت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے جاوید ہاشمی کا استقبال کیوں کیا، دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جاوید ہاشمی کو بولنے کی اجازت ملی ہے تو آج شاہ محمود قریشی کو بھی ملنی چاہیے تھی، ہم معاملات کے حل کی طرف جا رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ شاہ محمودقریشی عوامی تحریک پر فرد جرم عائد کر کے چلے گئے، شاہ محمودقریشی نے پارلیمنٹ پر حملے میں عوامی تحریک کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کا اعتراف پارلیمنٹ کی فتح ہے، یہ وزیر اعظم کی نہیں پارلیمنٹ کی فتح ہے۔
قائد حزب اختلاف نے مولانا فضل الرحمان، خواجہ آصف اور دیگر سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تحمل سے کام لیں، ابھی بھی سازش ہو رہی ہے۔
‘مولاناصاحب! میاں صاحب کے دوست بنیں، مشکلات نہ بڑھائیں ۔۔۔۔۔ خواجہ آصف صاحب جذبات سے کام نہ لیں’۔ خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے لیکن عوامی تحریک سیاسی نہیں، شاہ محمود قریشی کی تقریر سے باہر بیٹھی جماعتوں میں دراڑ پڑ گئی ہے۔
پارلیمنٹ کو ہلانے کے لیے جماعتیں استعفے دیتی ہیں: مولانا فضل الرحمان
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کی جانب سے استعفے دیئے جانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں پارلیمنٹ کو ہلانے کے لیے استعفے دیتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جن ارکان سےجبری استعفےلئےگئےان کی تحقیقات کی جائے۔
دھرنے والوں کو لاہور سے کیوں آنے دیا؟ صاحبزادہ طارق اللہ
پارلیمنت کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے صاحبزادہ طارق اللہ نے حکومت سے سوال کیا کہ کہ دھرنے والوں کو لاہور سے آنے ہی کیوں دیا گیا؟
انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بےحرمتی کی ذمہ دارحکومت بھی ہے اور دھرنے دینے والےآئین شکن ہیں۔
پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں: عبدالنبی بنگش

عبدالنبی بنگش نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کی حمایت میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف مسلم لیگ (ن) کے صدر نہیں ہیں بلکہ پورے ملک کے صدر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کارکنوں کو چھوڑ کر خود بنی گالا میں عیاشی کر رہے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما عبدالنبی بنگش نے شاہ محمود قریشی کو اظہار خیال کی اجازت دینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کو چاہیے تھا کہ وہ ان سے استعفوں پر پہلے بات کرتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کے اراکین مستعفی ہو گئے ہیں تو انہیں ایوان میں تقریر کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی کیونکہ وہ اس کے ممبر نہیں ہیں۔
الطاف حسین نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو استعفیٰ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

ملکی سیاست میں ایک اور ٹرن آگیا، متحدہ کے قائد الطاف حسین نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو اپنے استعفیٰ جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
اپنی پارٹی کے نام اہم پیغام میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں اور سینیٹ کو طرز عمل ٹھیک کرنے کیلئے ایک ہفتہ دوں گا۔ ایسی پارلیمنٹ لوگوں کے مسائل حل نہیں کر سکتی۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایسے کرپٹ، بوسیدہ نظام کا حصہ نہیں بن سکتی۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ڈرامہ اور دکھاوا ہے،ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ اپنے استعفے آج ڈپٹی کنوینئر کو جمع کرا دیں
قریشی نے پارلیمنٹ پر حملے کو کہنے کی حد تک غیر آئینی کہا: اچکزئی
محمود خان اچکزئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے محض کہنے کی حدتک کہا ہے کہ پارلیمنٹ پرحملہ غیرآئینی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اورپی ٹی وی پر حملے کے خلاف ایوان میں قراردادلائی جائے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے شاہ محمود قریشی کو چیمبر میں بلا لیا

پارلیمٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران شاہ محمود قریشی کی تقریر ختم ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین ایوان سے چلے گئے، جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے شاہ محمود قریشی کو استعفوں کے معاملے پر اپنے چیمبر میں طلب کرلیا ہے۔
تحریک انصاف کے اراکین کے پارلیمنٹ سے جانے پر حکومتی اراکین کی جانب سے شدید شور اور غضے کا اظہار دیکھنے میں آیااور بعض اراکین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین استعفے دیے بغیر ہی ایوان سے چلے گئے ہیں۔
'دیکھ رہا ہوں جمہوریت کا دفاع کرنے والے بے صبرے ہورہے ہیں'
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اراکین کی جانب سے شور اور مداخلت کی جارہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے ایوان میں شور پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ جمہوریت کا دفاع کرنے والے بے صبرے ہورہےہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا گیارہ مئی کے انتخابات پر تمام سیاسی جماعتوں نے انگلیاں نہیں اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اس الیکشن کو مسترد کرچکے ہیں۔
بولنے والوں کو سنا جائے: خورشید شاہ

شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اراکین کی جانب سے مداخلت پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کھڑے ہو کر ایوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہ جو بول رہے ہیں، انھیں سنا جائے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ایوان کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے۔
'اسلام آباد میں دھرنا کیا، دیا دارالحکومت غزہ بن گیا'
پارلیمانی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے مارشل لاء لگانے کی کوشش کی گئی تو ہم بھی مذمت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آج گھر کو جلانے نہیں، بلکہ بچانے کے لیے آئے ہیں۔ ان کا کہنا پارلیمنٹ کے فلور پر کہتا ہوں کہ دھرنا عوام کے اشارے پر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں آنے کا ڈر تھا کہ کہیں حالات کشیدہ نہ ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد میں دھرنا کیا دیا، دارالحکومت غزہ بن گیا۔
ان کا کہنا تھا آنے سے قبل ہم نے کارکنوں سے یہ حلف لیا تھا کہ کوئی بھی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہوگا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت پرامن ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کیسے کرسکتی ہیں۔
ہمیں بھی یہ ایوان عزیز ہے: شاہ محمود قریشی

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آج ایوان میں اپنی جماعت کی نمائندہ کرنے کے لیے آئے ہیں، تاکہ ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسرے اراکین کی طرح ہمیں بھی یہ ایوان عزیز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو جلتی پر تیل ڈال رہا ہے اور ایک معاملات کو بہتری کی جانب لے جانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری سیاسی تربیت میں محترمہ بے نظیر بھٹو کا ایک بڑا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ آج اس لیے اس ایوان میں آئے ہیں کہ انہیں نے گزشتہ روز اراکین کے درد کو سنا۔
پارلیمنٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت جمہوریت کے خلاف ہے نہ ہی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہوں'۔
انہوں نے کہا کہ کل انہوں نے بہت سے لوگوں کو سنا، لیکن وہ ایوان کا ماحول خراب کرنا نہیں چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کسی کو بھی جمہوریت کے خلاف اقدمات نہیں کرنے دے گی۔
'ہم جمہوریت کے خلاف ہیں نہ ہوں گے' پارلیمنٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت جمہوریت کے خلاف ہے نہ ہی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہوں'۔ انہوں نے کہا کہ کل انہوں نے بہت سے لوگوں کو سنا، لیکن وہ ایوان کا ماحول خراب کرنا نہیں چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران اگر حل نہ ہوا تو تاریخ ہمیں ذمہ دار ٹہرائے گی۔ پارلیمنٹ میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر اپنی جماعت کے مؤقف کا اعادہ کیا کہ گیارہ مئی کے عام انتخابات میں دھاندلی ہوتی تھی۔
دھرنا ختم کرنے کی خبریں جھوٹ ہیں: طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے اسلام آباد کے ریڈزون میں دھرنا ختم کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی جانا چاہتا ہے تو جاسکتا ہے،لیکن میں یہاں بیٹھا ہوں اور اپنے کارکنوں کے لیے جان تک دینے کے لیے تیار ہوں۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جاگیردار اور سرمایہ کار نہیں ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے بہت زیادہ طاقت دی ہے اور میں فولادی جسم کا مالک ہوں۔
قوم بہت جلد خوشخبری سننے گی: رحمان ملک

سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور دونوں فریقین کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے اور قوم بہت جلد خوشخبری سننے گی۔
انہوں نے کہا کہ مثالتی جرگہ آج کسی وقت بھی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کرے گا۔
تحریکِ انصاف میں جمہوریت نہیں ہے: آفتاب شیر پاؤ
پارلیمنٹ ک مشترکہ اجلاس میں خیالات کا اظہار کرتےہوئے تحریک انصاف میں جمہوریت موجود ہی نہیں ہے اور عمران خان کو چاہیے کہ وہ پہلے اسمبلی کے رکن بننیں اور اس کے بعد وزیراعظم کے استعفے کی بات کریں۔
تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم کے استعفیٰ کا خیال اپنے ذہنوں سے نکال دیں۔
'تمام اراکینِ اسمبلی جمہوریت کیلئے متحد ہیں'

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آفتاب خان شیرپاؤ نے کہا ہے ہے کہ یہ پارلیمنٹ کا تقدس ہے کہ ان حالات میں جب تمام راستے بند ہیں، لیکن تمام اراکین پارلیمنٹ میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی تمام اراکینِ پارلیمنٹ جمہوریت کے لیے متحد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت میں نہیں ہیں، لیکن اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ ملک کو اس سیاسی بحران سے باہر نکالا جائے۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آفتاب خان شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختنونخوا ڈھائی ہفتے سے حکومت کے بغیر چل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے جن اراکین نے استعفے پیش نہیں کیے، میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے ٹی وی چینل کی عمارت پر حملہ کرکے کیا تاثر دینے کی کوشش کی گئی۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک کسی سیاسی جماعت نے پی ٹی وی پر حملہ نہیں کیا۔ آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ وزیراعظم آج بھی اپنے عہدے پر ہیں اور مزید چار سال بھی قائم رہیں گے۔
یہ ہمارا جمہوری رویہ ہے کہ مظاہرین کو یہاں آنےدیا: حاصل بزنجو

سینیٹر حاصل بزنجو نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نےاتنا آرام دہ لانگ مارچ کبھی نہیں دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کہیں لانگ مارچ ناشتہ کر رہا ہے، کہیں لنچ کر رہا ہے اور کہیں ڈنر۔۔۔۔ یہ لانگ مارچ نہیں ہوتا۔
انھوں نے کہا پاکستان بہت بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ پولیٹکس پولیٹیکل پارٹیز کےساتھ ہوتی ہے۔
پارلیمنٹ جلانے کے بعد پولیٹیکل پارٹیز اکٹھی ہوتی ہیں، لیکن آج جبکہ پارلیمنٹ کو چیلنج کیا گیا ہے تو تمام پولیٹیکل پارٹیز دائیں بائیں اس کی حفاظت کے لیے کھڑی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کوچیلنج کرنےوالوں کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔
انھوں نے طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بہانہ بنا کر پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آئین کسی فرد یا قومی اسمبلی کا نہیں ہوتا، آئین ریاست کا ہوتا ہے اور آئین کی مخالفت کامطلب ہے پاکستان کی مخالفت۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ برطانیہ کےآئین کوہاتھ تولگائیں عوام آپ کےٹکڑےکردیں گے، لیکن یہاں کھلے عام دھرنوں اور جلسوں میں کہا جا تا ہے کہ ہم اس ناجائز پارلیمنٹ کو نہیں مانتے۔
سینیٹر حاصل بزنجو نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا طاہر القادری اپنے کارکنوں کو کفن پہننے اور قبریں کھودنے کا کہتے ہیں، کیا وہ پارلیمنٹ کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قبریں بنانےوالوں کی سیاست کو ہم پارلیمنٹ کےاندردفن کریں گے۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ اگر نواز شریف کو نہیں مانتے تو نہ مانیں، میں بھی نہیں مانتا، لیکن اخلاق کا ایک دائرہ ہوتا ہو اور سیاسی اخلاقیات کے بغیر سیاست نہیں ہوتی۔
انھوں نے کہا کہ سیاسی اخلاقیات کا پہلا اصول یہ ہے کہ سیاسی مخالف کی ذاتی کردار کشی نہیں کی جانی چاہیے۔
حاصل بزنجو نےعمران خان اور طاہر القادری کی جانب سے وزیراعظم کو گریبان سے پکڑ کر باہر نکالنے کے بیانات تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان کے بعد پاکستان کی سیاسی جماعتیں آپ کا ساتھ نہیں دیں گی۔
کے پی حکومت الیکشن نہیں سلیکشن سے بنی ہے: زاہد خان

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوسرے دن اظہارِ خیال کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء زاہد خان نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پارلیمنٹ کے اس اجلاس کا ثمر سامنے آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری قوم دھرنے میں الجھی ہوئی ہے اور میڈیا ان آئی ڈی پیز کو بھول گیا ہے جو آپریشن ضربِ عضب سے متاثر ہوکر نقلِ مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے زاہد خان نے کہا ہے کہ کے پی میں تحریکِ انصاف کی حکومت الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن سے بنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں انتخابی نتائج جمہوریت کے لیے تسلیم کیے۔
ان کا کہنا ہے ملک میں اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اور اسٹیبلیشمنٹ نے اس کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔
تحریک انصاف کے اراکین کی آمد
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔
طاہر القادری اور عمران خان کا اکٹھا ہونا دانشمندی ہے: شیخ رشید

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 31سال سے ملک میں شریف خاندان کی بادشاہی ہے اور انھوں نے ہمیں یرغمال بنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپائرکی انگلی سفید کوٹ میں ہے اور بس آخری5 اوورزکا میچ باقی ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس دھرنے میں مڈل کلاس لوگ شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 16 ماہ ضائع کر دیئے اور آنے والے دنوں میں الطاف حسین اورآصف زرداری اچھافیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب اسکول میں تھا تو نور خان رپورٹ کا حصہ تھا، محمود الرحمان کمیشن اور میمو گیٹ کی رپورٹ آج تک سامنے نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکسپریس ٹرین مسافروں کا انتظار نہیں کرتی۔
فوج کو اب عملی اقدامات کرنے چاہیں: الطاف حسین
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہے مذاکرات کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے اور پاک فوج کو چاہیے کہ وہ اب عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے صدر ممنون حسین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کے سامنے دنیا میں بھی مظاہرے ہوتے ہیں اور یہ عوام کا جمہوری حق ہے۔ اس موقع پر الطاف حسین نے مذاکرات میں جرگہ سسٹم پر شدید تنقید بھی کی۔
عمران خان نامعلوم مقام پر روانہ
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنے کنٹینر سے نکل کر کسی نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے پی ٹی آئی چیف کنٹینر کے باہر موجود ایک گاڑی میں بیٹھ کر کسی نامعلوم مقام پر روانہ ہوئے ہیں۔ تاہم ذرائع کا یہ بھ کہنا ہےکہ امکان ہے کہ عمران خان اپنی رہائش گاہ بنی گالہ کی جانب گئے ہوں۔
قوم جلد خوشخبری سنے گی: رحمان ملک
سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ ان کی ملاقات مثبت رہی، جلد خوشخبری ملے گی۔
جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کے ہمراہ طاہر القادری سے ان کے کنٹینر میں ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا کہ جہاں سے ڈیڈلاک ٹوٹا تھا، بات چیت کا دور وہیں سے شروع ہوگا جبکہ ان کی خواہش ہے کہ معاملہ جلد حل ہوجائے۔
رحمان ملک نے کہ وہ طاہرالقادری کے پاس دوستی اور محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔
آزادی یا موت، فیصلہ کر چکا ہوں: عمران خان

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دھاندلی کرنے والوں کے احتساب تک ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آ سکتی۔ جعلی انتخابات کے ذریعے معرض وجود میں آئی پارلیمنٹ غیر قانونی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے انتخابات سے دو دن پہلے پنجاب کی پانچ ڈویژنز میں لاکھوں بیلٹ پیپر چھپائے جس کے ثبوت ہمارے پاس ہیں۔ 2013ء کے انتخابات لوگوں کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور ایک بھی انکوائری نہیں کی گئی۔ عوام نے ملک میں تبدیلی کیلئے ووٹ دیئے لیکن مسلم لیگ (ن) نے ووٹ ہی تبدیل کر دیئے۔ مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں فراڈ کروایا اس لئے انکوائری نہیں کروائی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ہوتے ہوئے غیر جانبدار انکوائری نہیں ہو سکتی کیونکہ نواز شریف 2013ء کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں براہ راست ملوث ہیں۔ صرف 17 فیصد انتخابی نتائج کے بعد نواز شریف نے تقریر کی کہ وہ جیت گئے ہیں۔ میچ ختم ہونے سے پہلے نتیجہ پتہ چل جائے تو اسے ''میچ فکسنگ ''کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ ہم الیکشن کو تسلیم کرتے ہیں لیکن صرف 4 حلقے کھول دیں۔ چار حلقوں کے کھولنے کی بات اس لئے کی تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں۔ حکمران جانتے تھے کہ اگر 4 حلقے کھل گئے تو ان کا سارا بھید کھل جائے گا۔ میں نے آج سے 13 ماہ قبل سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ میں انتخابات میں دھاندلی کیخلاف ہر قانونی راستہ اختیار کرونگا اور اگر انصاف نہ ملا تو میں سڑکوں پر آئوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے جتنی زیادہ عزت جاوید ہاشمی کی اتنی کسی سیاستدان کی نہیں کی۔
جاوید ہاشمی کے بیان پر بہت افسوس ہوا ہے۔ جاوید ہاشمی جانتے ہیں کہ میں آج تک کسی کے اشارے پر نہیں چلا۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے مجھے وزیراعظم بننے کی پیشکش کی لیکن میں نے اسے قبول نہیں کیا۔ 1988ء میں ضیاء الحق نے مجھے وزیر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن میں نے اس سے بھی انکار کر دیا تھا۔ 1997ء میں نواز شریف سے اتحاد کیلئے 25 نشستوں کی پیشکش کو بھی میں نے ٹھکرا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو آٹھ سال تک ایک ڈکٹیٹر کے وزیر رہے پھر سیاست میں آئے لیکن تحریک اںصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے طویل جدوجہد کی لیکن کسی آمر کا ساتھ نہیں دیا۔ مظاہرین پر ہونے والے پولیس تشدد پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ''فیلڈ مارشل'' چودھری نثار علی خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آنسو گیس میں لوگ مر گئے، ہمارا قصور کیا تھا؟۔ ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا۔ کارکنوں پر اتنی زیادہ شیلنگ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ یہی حرکتیں اسرائیل فلسطینوں کیخلاف کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جمہوریت بچانے کیلئے آج اسمبلی میں زوردار تقریریں کی گئیں اور ہمیں جمہوریت بچانے پر درس دیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے بھی آج اسمبلی کے فلور پر جمہوریت پر لیکچر دیا جبکہ اعتزاز احسن نے بھی جمہوریت کے حق میں تقریر کی۔ میں اعتزاز احسن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس کیلئے دھرنا ٹھیک تھا تو یہ غلط کیسے ہو گیا؟۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حکمران سمجھتے ہیں کہ لوگ تھک ہار کر گھر چلے جائیں گے۔ میں بھی جانتا ہوں کہ سب کا سٹیمنا میرے جتنا نہیں، کچھ لوگ مجھے چھوڑ کر چلے جائیں گے لیکن نواز شریف سن لیں! اگر لوگ چلے بھی گئے تو میں کنٹینر میں بیٹھا رہوں گا۔ میں فیصلہ کرکے گھر سے نکلا تھا کہ میں یا تو پاکستانیوں کو ان ظالم حکمرانوں سے آزادی کروائوں گا یا موت کو گلے لگائوں گا۔

تمام جماعتوں نےکہا الیکشن میں دھاندلی ہوئی: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ صاف و شفاف الیکشن بنیادی چیز ہے، اسی پر پارلیمنٹ بنتی ہے۔منگل کو دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اسمبلی سے پوچھتا ہوں، آپ کیسے بیٹھ گئے جب اتنے ووٹوں کی شناخت نہیں ہوسکتی۔
ان کے مطابق تمام جماعتوں نےکہاکہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے جبکہ چوہدری نثار نے اسمبلی میں کہا کہ 60 سے 70 ہزار ووٹوں کی شناخت نہیں ہوسکتی۔ عمران خان نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بہت قریب سے جمہوریت کو کام کرتے دیکھا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ عوام اپنا نمائندہ منتخب کرے۔
عمران خان اور طاہر القادری نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیا.

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر سے پہلی بار مظاہرین سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج اس پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا جو آئین کے آرٹیکل 213، 18 کی خلاف ورزی میں بنی۔ اگر وہ لوگ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں تو ہم نے بھی کبھی پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ہم بھی آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کیساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تک آئین کے نفاذ کو کسی پارلیمنٹ میں یقینی نہیں بنایا گیا۔ 41 سال سے یہی حکمران پلٹ پلٹ کر آ رہے ہیں۔ حکمران جس آئین اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں اس سرزمین پر اس کا عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ آئین کی شقوں میں 1 سے 40 تک کا حصہ لوگوں کو بنیادی مساوات دیتا ہے لیکن حکمرانوں کیلئے آئین اس کے بعد شروع ہوتا ہے۔ حکمرانوں کی دلچسپی آئین کے اس حصے سے ہے جس سے ان کا کاروبار حکومت چل سکے۔ ہماری جنگ آئین کے ان بنیادی حصے سے ہے جو سالوں سے معطل ہے۔ ہماری جنگ آئین کے اس حصے کی بحالی کیلئے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں پنجاب حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہاز شریف نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں اگر مجھ پر انگلی اٹھی تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دونگا لیکن وہ اپنے وعدے پر قائم نہ رہ سکے۔
انہوں نے پی ٹی وی سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کا کوئی کارکن ملوث نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے بندوں کے ذریعے حملہ کروایا ہو۔ سرکاری ٹی وی پر حملہ کرنے والے (ن) لیگ کے گلو بٹ ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک کو فوج کی پشت پناہی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ حکومت کی درخواست پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر اسلام سے ملاقات ہوئی۔ اس سے قبل ہماری ان سے کوئی شناسائی بھی نہیں تھی۔
مظاہرین حیرت انگیز طور پر پی ٹی وی کے اہم دفاتر سے واقف تھے

پاکستان ٹیلیویژن(پی ٹی وی) کے اسلام آباد میں موجود ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے والا ہجوم حیرت انگیز طور پر نہ صرف ٹی وی سٹیشن کے اندر جاری کام سے واقف تھا بلکہ اس نے وہاں داخل ہوکر نشریات کا اعصابی مرکز سمجھا جانے والے ماسٹر کنٹرول روم کی جانب ہی رخ کیا۔ یہ لوگ حیرت انگیز طور پر پی ٹی وی کے اہم دفاتر، مرکزی نیوز روم اور نیوز اسٹوڈیوز کے مقامات سے واقف تھے جو اس پرپیچ عمارت میں پہلی بار آنے والے بمشکل ہی دریافت کرسکتے ہیں۔
پی ٹی وی حکام نے بتایا کہ حملہ آور نے سٹیشن کے عملے کو ہراساں کیا اور مختلف منزلوں میں دفاتر میں گھس کر لوٹ مار بھی کی۔ پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں تعینات ایک سیکیورٹی عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ سٹیشن پر ہجوم کے دھاوے سے لگ بھگ آدھے گھنٹے پہلے یعنی صبح کے ساڑھے نو بجے ایک باریش شخص عمارت کے مرکزی داخلے سے ملحق سیکیورٹی روم تک آیا اور دھمکی دی۔ عہدیدار نے بتایا کہ اس شخص نے یہا" تیار ہوجاﺅ، ہم کچھ دیر میں یہاں آرہے ہیں"۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا" میرا خیال تھا کہ وہ دھرنوں میں شریک کوئی پرجوش کارکن ہے، جو ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہا ہے، تاہم دس بجے کے فوری بعد سینکڑوں مظاہرین نے عمارت کی جانب دھاوا بولا تو مجھے اپنا خیال بدلنا پڑا"۔
سٹیشن کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد لوگوں کے ایک گروپ نے سیدھا ماسٹر کنٹرول روم کا رخ کیا اور ٹیکنیکشنز کو کہا کہ وہ سب سے پہلے وہ نیوز ٹکرز ہٹائیں جن میں بتایا جارہا تھا کہ جو مظاہرین کے سرکاری ٹی وی پر قبضے کے حوالے سے ہیں۔ اس کے بعد ان افراد جن کا تعلق پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں سے لگتا تھا، نے نشریات روک دینے کا مطالبہ کیا۔
ماسٹر کنٹرول روم کے ایک ٹیکنیشن نے بتایا" کوئی اناڑی شخص نشریات کی تیکنیکی چیزوں کو سمجھ نہیں سکتا، مگر وہ لوگ بخوبی جانتے تھے کہ وہ کیا کررہے ہیں، بلکہ حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے اتنی آسانی سے کنٹرول روم کو تلاش کیسے کرلیا"۔
ٹیکنیشن نے مزید بتایا کہ پی ٹی وی کی نشریات روکنے کے یقینی بنانے کے لیے ان افراد نے عملے کو کہا کہ وہ سیٹلائٹ اپ لنک کو ناکارہ بنادیں، جبکہ اپ لنک اور ڈاﺅن لنک مانیٹرز کو ایکٹو رکھیں۔ اس نے اکتوبر 1999 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی بغاوت کا حوالے دیتے ہوئے کہا" میرے تیس سالہ کیرئیر میں یہ دوسرا بار تھا جب میں نے فوج کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز پر تعینات دیکھا"۔ ٹیکنیشن نے کہا" اس وقت میں نہیں جانتا کہ فوج یہاں کتنے عرصے تک تعینات رہے گی کیونکہ اس کی موجودگی اس وقت تک ضروری ہے جب تک حکومت مخالف دھرنے جاری رہتے ہیں"۔
پی ٹی وی ورلڈ کنٹرولر محمد اویس بٹ نے بتایا کہ خوش قسمتی سے ایم سی آر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد مظاہرین نے آن ائیر جاکر ریاست کے خلاف بیان دینے کے بارے میں نہیں سوچا۔ انہوں نے کہا" ہمیں ڈر تھا کہ وہ ہمیں اپنے پروپگینڈے کے لیے ہمیں مجبور کرسکتے ہیں مگر شکر ہے کہ ان کی ساری توجہ نشریات میں مداخلت پر مرکوز تھی"۔
عمران نے ابھی مذاکرات کے تمام دروازے بند نہیں کیے: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ(اے ایم ایل) کے صدر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمھجتے کہ پاکستانی تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ابھی حکومت سے مذاکرات کے تمام دروازے بند کر دیے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہ آیا وہ پارلیمنٹ کی حمایت کریں گے؟، تو انہوں نے کہا کہ اس کا جواب احتجاج کرنے والوں سے مانگا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس ناصر الملک پر سنگین الزامات عائد کیے جس کے باعث اعلیٰ عدلیہ کے جج کو وضاحت دینی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک نہیں دیکھا کہ سپریم کورٹ کے جج نے ٹی وی پر آ کر وضاحت کی ہو۔
شاہ محمود قریشی کل پارلیمنٹ جا کر الزامات کا جواب دیں گے: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کل پارلیمنٹ میں جا کر آج اراکین کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں آخری شرکت ہو گی جس میں شاہ محمود قریشی آج لگائے گئے تمام الزامات کا ایک ایک کرکے جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی یہ جدوجہد پاکستان کیلئے فیصلہ کن معرکہ ہے۔
حکومت کا طاہر القادری اور عمران خان سے آخری دفعہ مذاکرات کا فیصلہ

حکومت نے طاہر القادری اور عمران خان سے آخری دفعہ مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر جمعرات تک مسئلہ حل نہ ہوا تو ریڈ زون کو خالی کرانے کی قرارداد مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے طاہر القادری اور عمران خان سے آخری دفعہ مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات تک اگر معاملہ حل نہ ہوا تو ریڈ زون کو ایوان کی قرارداد کے ذریعے خالی کرایا جائیگا اور ریڈ زون کو خالی کرانے کی قرارداد مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ متوقع قرارداد پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن پارلیمانی رہنماوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ زرائع کا کہنا ہے کہ قرارداد جمعرات تک پیش کی جا سکتی ہے تاہم حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہو گا۔ قرارداد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ریڈ زون خالی کرانے کا کہا جائیگا۔
تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے استعفی کا اعلان کردیا۔
جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے آدھے گھنٹے سے زائد تقریر کی ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفی دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں، پارلیمنٹ کو نظرانداز کریں گے تو اسے گرانے کی آوازیں آئیں گی، عمران خان کو نہیں بلکہ  عوامی مسائل حل نہ کرنے والی پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کور کمیٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی چوک سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اس لئے پارلیمنٹ گرانے والوں کے ساتھ کس طرح ساتھ دے سکتا ہوں۔
صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم 14 مہینے تک سینیٹ میں کیوں نہیں گئے، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔ انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، عمران خان کی مقبولیت بہت ہے اور نوجوان طبقہ ان کے ساتھ ہے۔ جاوید ہاشمی کی تقریر کے اختتام پر ارکان نے ڈائس بجا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے اختتام کے بعد وزیراعظم نواز شریف اپنی نشست سے اٹھ کر جاوید ہاشمی کے پاس گئے اور ان سے بغل گیر ہوگئے۔
جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی سازش پکڑ لی گئی :  مولانا فضل الرحمان

پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی سازش پکڑ لی گئی ہے اور ملکی سیاسی قیادت جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی کوشش کو ناکام بنا دے گی،بات نواز شریف کی نہیں بلکہ منتخب وزیراعظم کی ہے،جمہوریت کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم سے استعفی نہیں لیا جائے گا اور نہ ہی وہ چھٹی پر جائیں گے بلکہ وزیراعظم  پارلیمنٹ کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کی تذلیل ہورہی ہے اور پوری دنیا نے دیکھا کہ سرکاری ٹی وی کی نشریات بند کردی گئی، آج کے بعد حکومت کی انتظامی ذمہ داری ہے کہ اسلام آباد کو جتھوں سے پاک کردیا جائے،اگر صوفی محمد پر بغاوت کا کیس بن سکتا ہے تو پارلیمنٹ پر حملہ کرنے پر بھی بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہیئے، کسی نے نظام لپیٹنے یا مائنس ون کا فارمولا بنایا تو وہ ناکام ہوچکا ہے۔
 متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے اظہار خیال

متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سول نافرمانی کا اعلان کرتے تو ہم پر آرٹیکل 6 لگا دیا جاتا لیکن دھرنا دینے والی جماعت کے سربراہ نے سول نافرمانی اور ہنڈی کے ذریعے پیسے لانے کے لئے عوام کو مشورہ دیا ان پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جاتا جبکہ کل خوشخبری سنائی گئی کہ وہ کراچی آکر شہر کو آزاد کرائیں گے، انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان سب کیلیے ہے اور سب اس کے برابر کے شہری ہیں،کراچی کو آزاد کرانے والے پہلے کشمیر کو آزاد کرائیں۔
جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو روکیں: محمود خان اچکزئی

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا آج سب اس بات پر متفق ہیں کہ جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو روکیں گے جس پر تمام جماعتیں متفق ہیں، پارلیمنٹ پر حملہ بغاوت اور دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے، حکومت نے 50 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی جگ ہنسائی کرادی۔ اسلام آباد میں آرٹیکل 245 نافذ ہے اس کے باوجود مظاہرین اسمبلی میں کس طرح داخل ہوگئے، مظاہرین کو ہر حال میں پارلیمنٹ چھوڑ کر جانا ہوگا۔پارلیمنٹ کے باہر خیمہ زنی دیکھ کر افسوس ہورہا ہے۔محمود اچکزئی نے کہا کہ ملکی سیاست اور سیاسی جماعتیں درست راہ پر چل پڑی ہیں، اگر تمام جماعتیں آئین کی بالادستی کے لئے احتجاج کا اعلان کردیں تو پورے ملک میں 5 کروڑ عوام سڑکوں پر نکل سکتے ہیں۔
وزیراعظم کیساتھ ہیں، عمران خان تو پرویز خٹک سے استعفیٰ نہیں لے سکتے، اعتزاز احسن

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم وزیراعظم صاحب کے ساتھ ہیں ، حکومت کو اپنے رویے پر غور کرنا ہوگا، عمران خان پرویز خٹک سے تو استعفیٰ لے نہیں سکے تو وزیر اعظ٘م سے کیا استعفیٰ لیں گے۔ قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صدقے جائوں عمران خان اور طاہر القادری کے جنہوں نے وزیر اعظم اور حکومت کو پارلیمنٹ یاد دلا دی ۔
عمران اور قادری کئی دن سے لوگوں کو بلا رہے ہیں ، کسی نے کان تک نہیں دھرے ۔ قادری اور عمران 21 روز سے قوم کو بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے بڑی ہوشیاری سے اپنی حکومت بچائی۔ بنی گالا میں رہنے سے کوئی بھٹو نہیں بن جاتا۔ آگے چلنے کا کہنے والے خود پیچھے تھے۔ بھٹو بننے کے لیے کنٹینر سے باہر نکلنا پڑتا ہے۔
پہلا پتھر کھانے والی بیگم نصرت بھٹو کو کون بھول سکتا ہے۔ چودھری نثار کی گنتی بالکل درست ہے ، باہر تھوڑے سے لوگ صف آرا ہیں۔انھوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں چھوٹے صوبوں کا کیا قصور ہے۔ایسی 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کس خلا میں ہے جہاں 2 سے 3 ہزار لٹھ برداروں کو جمع ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔ عمران اور قادری کئی دن سے لوگوں کو بلا رہے ہیں ، کسی نے کان تک نہیں دھرے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان بتائیں چھوٹے صوبوں کا کیا قصور ہے۔حکومت کے ساتھ مجبوری میں کھڑے ہیں جس دن حکومت اس معاملے سے نکل گئی ہم اسی طرح بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کہتے ہیں کہ اسلام آباد میں جاری احتجاج اور دھرنا سیاسی اجتماع نہیں بلکہ پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت ہے۔ یہ انقلابی نہیں گھس بیٹھئے اور دہشتگرد ہیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران چوہدری نثار علی خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک اور اہم موڑ پر ہے۔ وہ نازک موڑ اس لئے کہہ رہے ہیں کیونکہ ریاستی اثاثوں پر لشکر کشی ہوئی، چند ہزار لوگوں کا گروہ جمہوریت کا سہارا لے کر ایوان کے دروازے تک آپہنچے، یہ لوگ آزادی اظہار کا سہارا لے کر ایوان کے دروازے تک آپہنچے۔ دھرنے والے ہر غیر آئینی قدم اٹھارہے ہیں لیکن لشکر کے خلاف پارلیمنٹ اور قوم متحد ہے۔ پوری قوم اس ایوان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ دھرنے والے ہر غیر آئینی قدم اٹھارہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ بہت سے حلقے ہماری حکومت سے مطمئن نہ ہوں لیکن پورا ایوان ایک طرف اور لشکرکشی والے ایک طرف کھڑے ہیں۔

install suchtv android app on google app store