استعفیٰ دیدیا تو ملک بحرانوں کا شکار ہو جائے گا: نواز شریف

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سسے ملاقات میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی 12 جماعتوں میں سے 11 حکومت کے ساتھ ہیں۔ میں سول اور عسکری قیادت کے تعلقات کے حوالے سے بھی مطمئن ہوں۔ ہم ملک کو بحرانوں میں نہیں گھرنے دیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھرنے پر طاقت کے استعمال کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ ہم مذاکرات کیلئے پہلے بھی تیار تھے اور اب بھی ہیں لیکن کسی کے ماورائے آئین مطالبات نہیں مانے جا سکتے۔ جو مطالبات مانے جا سکتے ہیں ان کا فورم پارلیمنٹ ہے۔ جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے پہلے ہی درخواست کی جا چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے بھلے جاری رہیں لیکن ہم اس پر طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی اس کا سوچ سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دھرنوں سے پاکستان کی معشیت کو بڑا نقصان پہنچا ہے لیکن حکومت نے مکمل تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

جمہوری حکومت آئندہ بھی تحمل کا مظاہرہ کرے گی۔ پُرامن احتجاج کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ دھرنے دینے والے جب تک چاہیں دھرنا دے سکتے ہیں لیکن غیر آئینی مطالبات کسی صورت مانے نہیں جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خود سربراہان مملکت کو بتاتے ہیں کہ اسلام آباد میں صورتحال صحیح نہیں ہے۔

وزیراعظم مالدیپ اور سری لنکا کے صدر کا دورہ ملتوی ہو چکا ہے۔

install suchtv android app on google app store