سپریم کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کو ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کردیئے

Supreme Court Supreme Court

سپریم کورٹ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدام اور غیر قانونی دھرنوں سے متعلق کیس میں وکیل تحریک انصاف حامد خان کو تحریری جواب جمع کرانے کیلیے کل تک کی مہلت دیدی، جبکہ پاکستان عوامی تحریک کیجانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا، عدالت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اور غیر قانونی دھرنوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 4 رکنی لارجر بنچ  نے کی، سماعت میں عوامی تحریک کی طرف سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے  حامد خان عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔

وکیل تحریک انصاف حامد خان نے موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف ایک پر امن جماعت ہے اور انکے کارکن بھی پرامن ہیں اور پر امن ہی رہیں گے اور انکی جماعت ہر طرح کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف ہے، اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عوامی تحریک حالات خراب کر رہی ہے، عدالت کوئی حکم جاری کرے۔

انہوں نے عدالت عظمی سے استدعا کی کہ کوئی آبزرویشن ہی دیدی جائے، جس پر چیف جسٹس ناصر الملک کا اپنے ریمارکس میں کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہیں گے، کیونکہ  یہ انتظامی معاملات ہیں جن کا اختیار حکومت کے پاس ہے۔ جبکہ پی اے ٹی کے سیکرٹری جنرل نے گزشتہ روز نوٹس وصول کرلیا تھا۔

سپریم کورٹ نے وکیل تحریک انصاف حامد خان کو تحریری جواب جمع کرانے کیلیے کل تک کی مہلت دیدی۔ جبکہ پاکستان عوامی تحریک کو ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت  کل تک ملتوی کر دی۔

install suchtv android app on google app store