کوئٹہ میں دھماکا، 15 شہید، 26 زخمی، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے۔ دھماکا انتہائی زوردار تھا جس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا۔

دھماکے کی نوعیت فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی، تاہم عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا۔

دھماکا ہائی سیکیورٹی زون میں ہوا جس کے قریب ایف سی ہاسٹل واقع ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی، کوئٹہ لاء کالج اور نجی ہسپتال بھی دھماکے کی جگہ کے قریب واقع ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

زخمیوں کو کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ترجمان سول ہسپتال ڈاکٹر وسیم نے کہا کہ ’ہسپتال میں 15 لاشوں اور 30 زخمی کو لایا گیا جن میں سے 6 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔‘

دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی، جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اس وقت دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا جبکہ اس وقت ہماری اولین ترجیح ریسکیو آپریشن ہے۔‘

بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دھماکے میں 15 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے، جبکہ جاں بحق افراد میں سیکیورٹی فورسز کے جوان اور شہری شامل ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’واقعے کو سیکیورٹی کی خامی کہنا زیادتی ہوگا، دہشت گرد چاہتے ہیں کہ قوم آزادی کا جشن نہیں منا پائیں، جبکہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔‘

نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے

install suchtv android app on google app store