چمن فائرنگ: پاکستان کی جوابی کارروائی میں 50 افغان فوجی ہلاک ہو گئے

انسسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹئیر کور(ایف سی) بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم فائل فوٹو انسسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹئیر کور(ایف سی) بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم

انسسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹئیر کور(ایف سی) بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم کا کہنا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی جانب سے ہونے والی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا جس میں 50 افغان فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ میں میڈیا کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ان (افغانستان) کے ہونے والے نقصان سے خوش نہیں کیوکہ وہ ہمارے مسلمان بھائی ہیں‘۔

آئی جی ایف سی بلوچستان نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے نتیجے میں افغان فوسز کی پانچ چیک پوسٹ تباہ کر دی گئی۔

میجر جنرل ندیم انجم نے کہا کہ 5 مئی کو افغانستان کی جانب سے سیز فائر کی درخواست کی گئی جسے پاکستان نے قبول کر لیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانی علاقوں میں جاری مردم شماری کے بارے میں افغان حکام کو آگاہ کردیا گیا تھا تب بھی انہوں نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔

مزید جانئیے: بارڈر افغانستان کے رویہ کی درستگی تک بند رہے گا: جنرل عامر ریاض

قبل ازیں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال کارروائی کو ایک شرمناک عمل قرار دیا۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دوسیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں جبکہ 40 زخمی ہوگئے تھے۔

install suchtv android app on google app store