کہیں آپ گدھے کا گوشت تو نہیں کھارہے؟ پہچان کا آسان طریقہ

ملک میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کی کہانیاں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن عام شہریوں کو یہ معلوم نہیں کہ وہ مٹن خرید رہے ہیں یا مردار جانور کا گوشت نوش کرنے جارہے ہیں۔

محکمہ لائیو سٹاک کے ذرائع نے بتایا کہ مٹن اور بیف کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں، گوشت کا ایک بڑا ٹکڑا پکڑیں، اس کو ہتھیلی پر بالکل سیدھا رکھیں اور اگرنہ گرے تو سمجھ لیں کہ حلال گوشت ہے لیکن اگر گر جائے تو کچھ گڑبڑ ہے کیونکہ گدھے کے گوشت کے ریشے بہت نرم ہوتے ہیں۔

گدھے کے گوشت کا رنگ گہرا جامنی ہوتا ہے، ہڈیاں بکرے سے مختلف اور گوشت میں ہلکی مٹھاس ہوتی ہے۔

دوسری طرف نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ لاہورمیں ایسی بہت سی جگہیں ہیں جہاں منوں کے حساب سے گدھوں کا گوشت فروخت ہوتا ہے، لاہوراور ملتان میں 100 من تک گدھے کا قیمہ ہوتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ گجر پورہ کے علاقے سے پکڑے گئے قصائی سے پوچھ گچھ کی تو انکشاف ہوا کہ بکر منڈی میں ہی اس کا حرام گوشت کا سٹال ہے اور لاہور کے تمام قصائیوں کو اس بات کا علم ہے لیکن سستا ہونے اور ناجائز منافع خوری کی وجہ سے وہ بھی حرام گوشت کو ترجیح دیتے ہیں، مٹن کے نعم البدل کے طورپر گدھے کا گوشت بیچ دیتے ہیں۔

ملزم نے بتایا تھا کہ متعلقہ لائیوسٹاک افسر بھی ملوث ہے جو ماہانہ وصول کرتا ہے جبکہ یہی قصائی کئی مرتبہ اُسی آفیسر کے گھر بھی گدھے کا گوشت پہنچا چکا ہے۔

خواتین جس کام پر مردوں پر غصہ کرتی ہیں، کیا وہ خود اس سے پرہیز کرتی ہیں؟ جواب جاننے کیلئے یہاں کلک کریں۔

ذرائع نے بتایا کہ حرام گوشت کی روک تھام کیلئے پنجاب گورنمٹ قانون لا رہی ہے کہ 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 8 سال ناقابل ضمانت قید ہو گی۔

install suchtv android app on google app store