ماں تو آخر ماں ہے

  • اپ ڈیٹ:
  • زمرہ کالم / بلاگ
 سرگودھا کی ارشاد بی بی کے تین بیٹے ہیں اور دو بیٹیاں سرگودھا کی ارشاد بی بی کے تین بیٹے ہیں اور دو بیٹیاں

دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن منایا گیا ہے۔ ماں کے عالمی دن کے حوالے سے ٹیلیویژن پر اپنی حاضری یقینی بنانے کیلئے ایک ماں سے ملنے کا موقع ملا۔ یوں تو وی ایک حاضری تھی مگر دل اب بھی ملول ہے۔ کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ تین ہٹے کٹے بیٹوں کے ہوتے ہوئے ماں ایک شیلٹر ہوم میں پچھلے ڈیڑھ سال سے آہوں اور سسکیوں میں دن رات گزار رہی ہے۔

اس کے شب و روز میں اپنے لخت جگر نے جگر پاش پاش کر رکھا ہے۔ میں اس کے درد کو بیان کرنے کیلئے الفاظ کا جھوٹا سہارا لے رہا ہوں مگر پھر بھی مطمئن نہیں کہ ماں کا درد ہے اپنے ان بیٹوں کیلئے جو اس کی شکل تک دیکھنا گوارا نہیں کرتے۔

ارشاد بی بی سرگودھا کی رہائشی ہے ۔ اگر ہے کی جگہ لفظ تھی لکھا جائے تو زیادہ بہتر ہے مگر اس کا دل اب بھی سرگودھا سے جڑا ہے ۔ سرگودھا کی ارشاد بی بی کے تین بیٹے ہیں اور دو بیٹیاں۔ بڑا بیٹا میٹرک پاس ہے۔ تینوں بیٹے کام کرتے ہیں ۔

ارشاد بی بی مقامی چوہدری کے گھر کام کرتی تھیں اور پھر وہیں کئی دیگر گھروں میں کام کیا جس سے گھر کا خرچ چلتا رہا اللہ نے اولاد سے نوازا تین بیٹے ہوئے کسم پرسی کے باوجود پانچ بیٹے بیٹیوں کو پالا۔ وقت گزرتا گیا جب بیٹے شادی شدہ ہوئے تو نظریں بدلنا شروع ہو گئیں بہو کے ہاتھوں روز ارشاد بی بی کی درگت بننے لگی۔

 

پہلے کبھی کبھی بیٹے بھی بہو کا ہاتھ بٹاتے یہ سلسلہ چلتا رہا ۔ ارشاد بی بی اور ان کے شوہر سہتے رہے۔ حالات دیکھ کر بیٹیوں کے جلد از جلد ہاتھ پیلے کیے تاکہ روز کے مرنے سے بہتر ہے کہیں اور جا بسیں ۔ بیٹیاں گھر کی ہوئیں تو ایک روز بیٹوں کے ظلم کا پہاڑ ٹوٹا باپ کے کولہے کی ہڈی تراخ ہوئی اور ہمیشہ کیلئے جھک گیا۔ بیوی سے شوہر کی حالت دیکھی نہ گئی ارشاد بی بی اور ان کا شوہر ایک مقامی شیلٹر ہاوس پہنچے اور وہاں بابا شفیق جیسے شفیق انسان کا سامنا ہوا۔ اور انہوں نے ارشاد بی بی کو شیلٹر فراہم کی۔

مگر شیلٹر گھر کا متبادل کہاں ہو سکتی ہے۔ ارشاد بی بی کا جب دل تنگ ہوتا ہے تو وہ ان کو راولپنڈی سے سرگودھا لے آتے ہیں اور جب دل بھر جائے تو راولپنڈٰی آ جاتی ہیں۔ ارشاد بی بی کہتی ہیں بڑا بیٹا بارہ سال سے نہین بولتا مگر چھوٹا بیٹا تو مارتا بھی ہے پھر جھولی پھیلائی انکھوں سےآنسو ٹپ ٹپ ہوئے اور بلند آواز سے یوں دعا کی اللہ ان کو ہدایت دے ان کی زندگی دراز فرمائے۔ کسی کی اولاد کو ان جیسا نہ کرے ۔ ۔ اور آواز رندھ گئی۔

میں تب سے سوچ رہا ہوں کیا اولاد اتنی بھی سخت دل ہو سکتی ہے۔ ماں جس کیلئے اسلام نے کہا اف تک نہ کہو ۔ کیا ہمارے اسلامی معاشرہ میں سفاک لوگ بھی موجود ہیں۔ یہ ارشاد بی بی کی اب بیتی ہے اپ اپنے ارد گرد کئی واقعات دیکھیں گے۔ کئی مائیں ہیں جو اولاد کو ترستی ہیں مگر اولاد کا رویہ بھیانک ہوتا ہے۔ اللہ ہم سب کو ماں اور باپ کا شفیق سایہ نصیب فرمائے اور ہمیں زیادہ سے زیادہ مان اور باپ کی خدمت کا موقع دے۔ ماں سے محبت کو کوئی دن مخصوص نہیں ہے ہرگز اس مخمصہ میں نہ رہیے کہ اج کا دن ہی ماں سے محبت کرنا ہے ماں سے محبت جتانا ہے نہیں نہیں میں تو کہوں گا ماں کی ایک لمحہ کی شفقت ، ہماری ساری عمر کی خدمت پر بھاری ہے۔ جو ابھی ماں کے پاس ہیں فورا ماں کا ماتھا چومیں پاوں سہلائیں، کیا پتہ کل اس لمحہ کو ترسیں ۔ 

install suchtv android app on google app store