امریکا اور دبئی میں ای کامرس سے پاکستانی آم کی فروخت شروع

امریکا اور دبئی میں ای کامرس سے پاکستانی آم کی فروخت شروع فائل فوٹو امریکا اور دبئی میں ای کامرس سے پاکستانی آم کی فروخت شروع

پاکستانی ایکسپورٹرز نے آم کی بہتر قیمت حاصل کرنے کے لیے امریکا جیسی ہائی ویلیو مارکیٹس پر توجہ مرکوز کردی ہے اور بلک کسٹمرز کے بجائے خوردہ صارفین تک براہ راست رسائی حاصل کرنے کے لیے ای کامرس کی سہولت کا انتخاب کیا ہے۔

پاکستان سے پھل ایکسپورٹ کرنے والی فرم ’’فارم ہاؤس ایکسپورٹ پرائیوٹ لمیٹڈ‘‘ نے رواں سیزن امریکا میں ای کامرس کے ذریعے پاکستانی آم کی فروخت کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

کمپنی نے گزشتہ سال امریکی ایئرلائن ساؤتھ ویسٹ کے اشتراک سے آم کی ہول سیل فروخت شروع کی تھی اور ایئرلائن کی ویب سائٹ کے ذریعے بک کرائے گئے آرڈرز کی ڈیلیوری بھی امریکا کے تقریباً تمام بڑے ایئرپورٹس سے کی گئی تھی۔

اس سال کمپنی نے خوردہ صارفین تک براہ راست پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس مقصد کے لیے FarmFreshSop.comکے نام سے ویب سائٹ تیار کی گئی ہے جہاں براہ راست 2کلو گرام کے ریٹیل آرڈرز بک کیے جائیں گے۔

فارم ہاؤس ایکسپورٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ذوالفقار مومن نے ایکسپریس سے ملاقات میں بتایا کہ ان کی کمپنی نے گزشتہ سیزن امریکا کو 55ٹن آم ایکسپورٹ کیا تھا جو پاکستان سے کی جانے والی آم کی تقریباً 150ٹن برآمدات کا 33فیصد ہے جبکہ فارم ہاؤس ایکسپورٹ پرائیوٹ لمیٹڈ نے گزشتہ سیزن 3ٹن کے قریب آم 2کلو گرام کے باکس کی شکل میں امریکی ایئرلائن ساؤتھ ویسٹ کے تعاون سے تمام شہروں میں فروخت کیے تھے اور مجموعی طور پر 1400کے قریب باکسز فروخت کیے گئے تھے۔

ذوالفقار مومن نے بتایا کہ گزشتہ سیزن کے رسپانس اور امریکی مارکیٹ میں پاکستانی آم کی طلب کو دیکھتے ہوئے اس سال انفرادی کسٹمرز کو ای کامرس کے ذریعے ٹارگٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فرم کو امید ہے کہ اس سال اس کی امریکی مارکیٹ میں مجموعی ایکسپورٹ 80ٹن تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے رمضان کی آمد کی وجہ سے پاکستانی آم کے لیے امریکا میں ای کامرس کے ذریعے فروخت کو بہترین موقع قرار دیا ہے۔

ذوالفقار مومن کے مطابق ای کامرس کے ذریعے آم کی فروخت کے لیے کسی بھی پاکستانی کمپنی کی جانب سے پہلی مرتبہ منظم منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ امریکا کی یونائیٹڈ ایئرلائن، ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن اور لاجسٹک کمپنی یو پی ایس کے ساتھ پارٹنرشپ کی گئی ہے۔ یونائیٹڈ ایئر پاکستانی آم ہیوسٹن سے نیویارک پہنچائے گی جہاں سے ساؤتھ ویسٹ کے ذریعے امریکا کے تمام شہروں تک ترسیل کی جائیگی۔

ڈائریکٹر ذوالفقار مومن نے کہا کہ امریکی مارکیٹ میں پاکستانی آم کے آرڈرز کی بکنگ 25مئی سے شروع کردی جائیگی جبکہ آرڈرز کی ترسیل یکم جون سے شروع ہوگی۔ پاکستانی آم 100فیصد قدرتی طریقے سے اگائے گئے ہیں اور پراسیسنگ کے دوران بھی کسی قسم کے کیمکلز کا استعمال نہیں کیا گیا۔

آم کو ماحول دوست ایتھلین گیس کے ذریعے پکایا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کی شیلف لائف اور قدرتی مٹھاس اور ذائقہ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ پاکستانی آم کی 2کلو پیکنگ 28ڈالر میں فروخت کی جائیگی یہ قیمت بھارتی آم سے تقریباً 6ڈالر کم ہوگی اس لحاظ سے پاکستانی آم کی فروخت کے امکانات زیادہ ہوں گے۔

کمپنی کی ڈائریکٹر شفق سیوانی کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے ویب سائٹ قائم کی گئی ہے جس کے ذریعے 2کلو گرام کی پیکنگ میں پاکستانی آم دبئی کے صارفین کو فروخت کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دبئی اور خلیجی ریاستوں میں زیادہ تر سندھڑی آم ایکسپورٹ کیا جاتا ہے تاہم ان کی کمپنی دیگر تین ورائٹیز چونسا، دسیہری اور انور رٹول بھی فروخت کرے گی۔ دبئی میں ویب سائٹ 18مئی کو متعارف کرادی جائیگی اور آرڈرز کی ترسیل 26مئی سے شروع کردی جائیگی۔

شفق سیوانی نے بتایا کہ 2 کلو گرام کا ڈبہ 27درہم میں فروخت کیا جائے گا جبکہ قیمت کی وصولی کے لیے پاکستانی بینک ایچ بی ایل کے ساتھ پارٹنرشپ کی گئی ہے۔ اس سہولت سے پاکستان میں رہنے والے صارفین بھی استفادہ کرسکتے ہیں اور دبئی میں مقیم اپنے اقارب اور دوستوں کو ای کامرس کے ذریعے آم کا تحفہ ارسال کرسکتے ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store