ساڑھے 4 ماہ میں پی آئی اے کو2.1 ارب کا نقصان ہوا

پی آئی اے فائل فوٹو پی آئی اے

قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پی آئی اے پریمیئر سروس سے ادارے کو2.1 ارب روپے کا نقصان ہوا، 2013 میں ریلوے کی فریٹ کے ذریعے آمدن ایک ارب80 کروڑ تھی جو اب 11 ارب 57 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

سال 2013 میں پاکستان ریلوے میں فریٹ کیلیے کوئی لوکوموٹیو انجن مختص نہیں تھا مگر اس وقت فریٹ کیلیے 81 لوکوموٹیو مختص ہیں، آئندہ 14 سے 15 برسوں میں پاکستان ریلوے خطے کی بہترین ریلویز میں شمار ہوگی، گزشتہ 3 برسوں میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کو مجموعی طور پر 10ارب 92 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے گئے، متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کرنے کے باوجود ریگولیٹریز اتھارٹیز خود مختار ہیں، ان کے کام کا طریقہ کار اور اختیارات پہلے جیسے ہی ہیں۔

پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کیلیے اشتہار آئندہ ہفتے جاری کر دیا جائے گا، جمعے کو قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق، شیخ آفتاب احمد، زاہد حامد، وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور طارق فضل چوہدری نے دیے۔

ادھر وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پمز میں جگر کی پیوند کاری کا منصوبہ 2010 میں شروع ہوا جس میںصرف ایک آپریشن کیا گیا، کابینہ ڈویژن نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔ رکن مہرین رزاق بھٹوکے سوال پر ہوا بازی ڈویژن نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے کی پریمیئر سروس صرف ساڑھے 4 ماہ جاری رہی جس سے ادارے کو 2.1 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

علاوہ ازیں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ صحافیوں، سیاستدانوں اور پولیس سے بھی ریلوے اراضی واگزار کرائی گئی ہے، موجودہ دورحکومت میں ریلوے کی ایک فٹ زمین بھی لیز پر نہیں دی گئی جبکہ ریلوے کے خسارے پر قابو پانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

install suchtv android app on google app store