سی پیک پر وفاق اور صوبوں میں مکمل اتفاق رائے: احسن

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہدری کے معاملے پر وفاق اور صوبوں کے درمیان مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔ مشاہد حسین سید کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سی پیک جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کے چھٹے اجلاس پر بریفنگ دی۔

پارلیمانی کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اجلاس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ وفاق، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور فاٹا کے درمیان 9 صنعتی زونز کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ جے سی سی نے صوبوں کے مختلف منصوبے سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا۔

مزید جانیں: بیجنگ: سی پیک کمیٹی کا اجلاس، توانائی کے 3 منصوبے منظور

احسن اقبال نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم بھی سی پیک کا حصہ ہوگا اور اس کی تکمیل سے 2018 تک نیشنل گرڈ میں تقریباً 11 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے سے 400 سال تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ مٹیاری تا لاہور اور مٹیاری تا فیصل آباد تک ٹرانسمیشن لائنز بچھائی جائیں گی جس سے پاکستان کے ہر حصے تک بجلی پہنچائی جاسکے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ سندھ کا کیٹی بندر منصوبہ، کراچی سرکولر ریلوے،خیبر پختونخوا کا پشاور ویلی سرکولر ریلوے، گلگت سے چترال اور چکدرہ تک شاہراہ کا منصوبہ، بلوچستان میں نوکنڈی سے پنجگور تک شاہراہ اور پٹ فیڈر کینال سے کوئٹہ کو پانی کی فراہمی کے منصوبے اب سی پیک کے تحت مکمل کئے جائیں گے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ صوبوں کی سفارش پر ملک بھر میں 9 صنعتی زونز کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، کشمیر اور فاٹا میں ایک ایک زون کے علاوہ وفاقی حکومت کے تحت دو زونز قائم کئے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: سی پیک میں تیسرے ملک کی شمولیت پر غور کرسکتے ہیں: چین

کمیٹی کو بتایا گیا کہ گوادر میں پانچ ملین گیلن یومیہ کا ریورس اوسموسس پلانٹ منصوبہ اور 300 میگاواٹ پاور پلانٹ کا منصوبہ بھی سی پیک میں شامل ہو گیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹس کے معاملہ کو 2008 اور 2013 کے انتخابات میں بھی اسکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی لیکن اب یہ معاملہ پٹ چکا ہے۔

احسن اقبال نے چیئرمین تحریک انصاف کو مشورہ دیا کہ وہ آئندہ انتخابات کی تیاری کریں، ایسا نہ کیا تو وہ ایک بار پھر دھاندلی کا رونا رو رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کے سامنے بے بس ہے، ان کی کوشش ہے کہ بیک ڈور سے کوئی شب خون لگ جائے لیکن اب شب خون کا زمانہ گزر گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک : کراچی - پشاور ریلوے ٹریک سگنل فری ہوگا

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں پانی کے ذخیرہ کی صلاحیت صرف 30 دن کیلئے ہے، دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر خوراک کے تحفظ کیلئے ناگزیر ہے۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کا کہنا تھا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے 48 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کر لی ہے، زمین کے حصول پر 56 ارب روپے خرچ کئے گئے جبکہ منصوبے کی لاگت تقریبا 16 ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کی طرح تیز رفتاری سے کام ہوا تو 8 سال میں منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ سی پیک پر ہمارے کوئی اعتراضات نہیں ہیں۔

install suchtv android app on google app store