پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں مزید پانچ فیصد اضافہ

وزیراعظم کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے ساتھ ہی سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات پر 22 فیصد سے بڑھ کر سیلز ٹیکس 27 فیصد ہوگیا ہے۔

ملکی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں ایف بی آر نے پٹرولیم مصنوعات پر اس تناسب سے ٹیکس عائد کیا ہے۔ماضی میں کبھی بھی کسی حکومت نے اس تناسب کے ساتھ کسی بھی چیز پر سیلز ٹیکس نہیں عائد کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں عوام کو 10 روپے تک رعایت ملنی تھی لیکن اڑھائی روپے سے زائد ٹیکس لگایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح 22 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہوگئی ہے، سیلز ٹیکس بڑھنے سے عوام کو ملنے والے ریلیف میں کمی آئے گی۔

نئے ٹیکس کی وصولی یکم فروری یعنی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اطلاق کے ساتھ ہی شروع ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ریونیو کا بہت نقصان ہو رہا ہے اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پٹرولیم منصوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں مزید 5 فیصد تک اضافہ کردیا جائے اور ہونیوالے خسارے کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا جا چکا ہے جس کے بعد یہ ٹیکس 17 فیصد سے بڑھ کر 22 فیصد ہوگیا تھا۔

install suchtv android app on google app store