اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مالیاتی پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق بنیادی شرح سود کو دس فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرہ نے کہا کہ ملک کی معاشی صورت حال بہتری کی جانب گامزن ہے، مالی سال دو ہزار چودہ- پندرہ کے آغاز سے اب تک ملک کی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت سے متعلق مثبت اشاروں کی ایک بڑی وجہ فارن ایکس چینج مارکیٹ میں استحکام ہے جس کی بدولت زر مبادلہ کے ذخائر جولائی کے وسط تک نو. چار ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ حکومتی قرضوں میں بھی کمی آئی ہے، مالی سال دو ہزار چودہ - تیرہ کے درمیان حکومت نے بینکوں سے 1446 ارب روپے کے قرض لیے جبکہ رواں مالی سال میں حکومت نے صرف تین سو تین ارب روپے کے قرض لیے، دوسری جانب کنزیومر پرائس انڈیکس(سی پی آئی) مسلسل دوسرے مالی سال بھی سنگل ڈیجٹ یعنی آٹھ . چھ فیصد براقرار رہا ہے جبکہ امید کی جارہی ہے کہ یہ مزید کم ہوکر سات.پانچ فیصد تک پہنچ جائے گا